سڈنی (اسپورٹس ڈیسک) آسٹریلیا نے تصدیق کی ہے کہ عثمان خواجہ اپنے بھائی کی گرفتاری کے معاملے کے باوجود جمعرات کو بھارت کے خلاف شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے ٹیم میں شامل ہوں گے،، کہا جا رہا تھا کہ وہ اب مزید ٹیم کا حصہ نہیں ہو نگے،، عثمان خواجہ کی پہلے ٹیسٹ میں شرکت ان کے بھائی کی گرفتاری کی وجہ سے مشکوک ہو گئی تھی،، آسٹریلیا کے کرکٹر عثمان خواجہ کے بھائی کو ایک دوسرے شخص کو شدت پسندی کے حملے کے جھوٹے منصوبے کے الزام میں پھنسانے پر گرفتار کا گیا تھا،، پولیس نے ارسلان خواجہ کے خلاف جعل سازی اور انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کا مقدمہ قائم کیا ہے۔ سڈنی کی ایک عدالت میں پیشی کے بعد انھیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے،، یاد رہے کہ اگست میں سری لنکا سے تعلق رکھنے والے ایک طالب علم کو سڈنی میں اس الزام پر گرفتار کیا گیا تھا کہ انھوں نے اپنی نوٹ بک میں آسٹریلین سیاستدانوں کو قتل کرنے کا منصوبہ تحریر کر رکھا تھا،، محمد قمر نظام دین کو ایک ماہ تک حراست میں رکھنے کے بعد چھوڑ دیا گیا تھا،، ارسلان خواجہ اور نظام دین یونیورسٹی کے ایک ہی شعبے میں کام کرتے تھے اور پولیس کے مطابق ایک خاتون کی وجہ سے ’ذاتی رنجش‘ اس معاملے کی وجہ بنی۔