اسلام آباد (ویب ڈیسک)وزیر اعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف چھپ کر خفیہ ملاقاتوں کی عادی نہیں،ہم ہرکام دن کی روشنی میں اورعوام کے سامنے کرتے ہیں نجی ٹی وی کے مطابق مریم اورنگ زیب کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے افتخار درانی نے کہا کہ مریم اورنگزیب صاحبہ 11 مئی 2018 کو عمران خان نے ڈیوڈ روز سے ملاقات کی تھی اور یہ تصاویرپی ٹی آئی نے خود شائع کی ہیں، تحریک انصاف چھپ کر خفیہ ملاقاتوں کی عادی نہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم ہرکام دن کی روشنی میں اورعوام کیسامنے کرتے ہیں،تھوڑا بہت ہوم ورک کرلیا ہوتا تو آپ کو شرمندگی کا سامنا نہ ہوتا۔واضح رہے کہ برطانوی صحافی کی سٹوری پر فوری شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اونرنگزیب نے میڈیا میں برطانوی صحافی ڈیوڈ روز کی عمران خان ،نعیم الحق اور بیرسٹر شہزاد اکبر کے ساتھ ہونے والی ایک ملاقات کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’برطانوی اخبار کی خبرجھوٹی ہے، ڈپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ نے اس خبرکوجھوٹ قرار دیا ہے، سرکاری خرچ پرسٹوری کوپلانٹ کرایاگیا، اس کا ثبوت دوں گی،ڈیلی میل کے صحافی ڈیوڈروزنے بنی گالہ میں عمران خان سے ملاقات کی تھی اس ملاقات میں شہزاداکبربھی موجودتھے،جھوٹی خبرکے ذریعے میڈیاٹرائل ہورہاہے،10 ماہ میں ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی،شہزاداکبرکوجب ثبوت نہیں ملے توسٹوری پلانٹ کرادی،بنی گالہ میں بیٹھ کرسٹوری کی منصوبہ بندی کی گئی،اپنی کاکردگی اورمہنگائی کوچھپانے کیلئے یہ سب کیاجارہاہے۔دوسری طرف برطانوی اخبار’’ڈیلی میل ‘‘ کے صحافی ڈیوڈ روز نے اپنی خبر کو درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی ایف آئی ڈی کی جانب سے ان کی خبر کی تردید کیے جانے کی کوئی اہمیت نہیں ہے،اِنہوں نے اپنی تردید میں وہی بات کی ہے جو پہلے سے خبر میں اُن کے موقف کے طور پر شامل ہے جس میں کہا گیا ہے کہ زلزلہ متاثرین کی امداد میں خورد برد کے کوئی ثبوت نہیں ہیں۔ڈیوڈ روز نےایف آئی ڈی حکام کو مخاطب کرکے کہا کہ وہ ان کی خبر کو پڑھیں اس میں آپ کو ثبوت مل جائیں گے۔ایک اور ٹویٹ میں ڈیوڈ روز نے لکھا ’دعویٰ کیا جا رہاہے کہ میرا شہباز شریف سے متعلق آرٹیکل پلانٹڈ ہے، میری عمران خان کے ساتھ تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی جارہی ہے حالانکہ یہ تصویر گزشتہ سال الیکشن سے قبل کی ہے، میں نے الیکشن سے قبل عمران خان کا انٹرویو کیا تھا۔‘ انہوں نے اپنے اس دعویٰ کی سچائی ثابت کرنے کیلئے عمران خان کے انٹرویو کا لنک بھی شیئر کیا۔انہوں نے پاکستان میں موجود اپنے ٹوئٹر فالورز سے پوچھا کہ ابھی تک تو مسلم لیگ ن کے ٹرولز کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ شہباز شریف کے خلاف خبر میں عمران خان اور آئی ایس آئی کا ہاتھ ہے ، اگر کوئی یہ دعویٰ کرے کہ اس خبر میں انڈیا کا ہاتھ ہے تو مجھے ضرور آگاہ کیجیئے گا۔ْ