ستارہ ہماری قسمت کا اِس سے ملا ہی نہیں
وہ کیسے ہوتا ہمارا جو کبھی ہمارا ہوا ہی نہیں
ہم نے اپنی خوشی دوسروں میں بانٹ دی
کس نے ہمیں کیا دیا یہ کبھی سوچا ہی نہیں
باتوں باتوں میں محبت اِس قدر بڑھتی گئی
تم کو اب بھول جاؤں کیسے اتنا حوصلہ ہی نہیں
ہر کسی نے مطلب تک مُجھ سے پیار کیا مسعود
کوئی ہم سفر بن کر ساتھ میرے چلا ہی نہیں