کراچی (ویب ڈیسک) بھارت میں تینوں مسلح افواج کو 9 ہزار سے زائد افسران اور 68 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔ اس بات کا انکشاف بھارتی نشریاتی ادارے نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا۔ رپورٹ کے مطابق مذکورہ تعداد میں آرمی میڈیکل کور، آرمی ڈینٹل کور اور ملٹری نرسنگ کور سروسز کے افسران شامل نہیں ہے۔ جون 2019 تک کے دستیاب اعداد وشمار کے مطابق بھارت کی مسلح افواج میں افسران کی درکار تعداد 50 ہزار 312 ہے تاہم اس وقت 42 ہزار 913 افسران اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں اور اس طرح بری افواج کو 7 ہزار 399 افسران کی کمی کا سامنا ہے۔دوسری جانب ایک خبرکے مطابق بھارت میں درجنوں مشہور شخصیات نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک میں اقلیتوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کو روکنے کی خاطر فوری اور ٹھوس اقدامات کریں۔ 49 افراد کی طرف سے لکھے گئے مشترکہ خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے منحرفین کے خلاف عدم برداشت بڑھتی جا رہی ہے۔ ان شخصیات میں ادیب، فن کار اور سماجی امور کے ماہرین بھی شامل ہیں، احتجاج کرنے والوں میں فلم میکرز شیام بینیگل، منی رتنم اور اندور گوپال کرشن، ادیب امیت چوہدری، ماحول دوست کارکن جیہ مترا اور ماہر سماجی علوم اشیش نادی سرفہرست ہیں، ان شخصیات کے مطابق ʼجے شری رام اشتعال انگیز جنگی نعرہ‘ بن چکا ہے۔ اس خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ مخالفین کے بغیر جمہوریت نامکمل رہتی ہے۔ خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ انتہائی پسندی جیسے احساسات پر مبنی ایسے جنونی واقعات میں ملوث ملزمان کو سخت سزائیں دی جائیں، متن کے مطابق ہندو دراصل رام کے نام کا غلط استعمال کر رہے ہیں اور اس طرح مذہبی جنونیت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔یاد رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اعلان کیا ہے کہ وہ بھارت میں ایسا میوزیم بنائیں گے جس میں بھارت کے تمام سابق وزرائے اعظم کے استعمال میں شامل اشیاء رکھی جائیں گی۔