اسلام آباد (ویب ڈیسک )سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ اگر بی آر ٹی میں تاخیر ہوئی ہے یا اس میں کچھ تکنیکی خامیاں آئی ہیں تو اس کا قصور وار میں نہیں ہوں ،جو جو بھی اس کا ذمہ دار ہے اس کو سزا ملنی چاہیے ۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا کام صرف منصوبے کی نگرانی تھی باقی کام کنٹریکٹر اور ایشیائی ترقیاتی بینک کا تھا ۔نجی نیوز چینل جیو نیوز کے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ “میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی منصوبہ خیبر پختونخوا حکومت نہیں بلکہ ایشیائی ترقیاتی بینک ایک بڑی کمپنی کے ساتھ مل کر کر رہی ہے ۔اس پراجیکٹ کے تکنیکی معاملات ایشیائی ترقیاتی بینک دیکھتا ہے ،میرا کام اس کی نگرانی کرنا تھا ۔انہوں نے کہا کہ لوگ غلط بیانی کرتے ہیں کہ یہ منصوبہ دو سال سے تاخیر کا شکار ہے ،اصل میں اسے سترہ ماہ ہوئے ہیں اور پنجاب میں بھی میٹر و بس منصوبہ سولہ ماہ میں مکمل ہوا تھا ۔پرویز خٹک نے بتا یا کہ اس منصوبے میں کچھ تکنیکی خامیاں سامنے آگئی تھیں جن کو ٹھیک کرنے کا حکم دیا اوراس کی وجہ سے منصوبے میں تاخیر بھی ہوئی ،لیکن اگر منصوبے کے ڈیزائن میں خامیاں آئیں تو اس میں میرا کوئی قصور نہیں ہے ،جن جن لوگوں نے غلطیاں کیں انہیں پکڑا جانا چاہیے ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مجھے بتا یا گیا تھا کہ چھ ماہ میں منصوبہ مکمل ہو جائے گا جس کی بنیاد پر میں نے کہا تھا کہ یہ منصوبہ چھ ماہ کی ریکارڈ مدت میں ختم ہو گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اس منصوبے میں کوئی کمیشن نہیں لی نہ کرپشن کی ،میں نے حرام نہیں کھا یا اور میں اللہ کو جواب دہ ہوں ،میڈ یا بدنام کرنا چاہتا ہے تو کر لے ۔