اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے آئی جی پنجاب طاہر خان کے تبادلے کا حکم روکنا غیر قانونی ہے، آئی جی پنجاب طاہر خان کے تبادلے کی وجہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ دار افسران کو عہدوں سے نہ ہٹانا
بھی ہے، جو بیوروکریٹ ہماری پالیسی پر نہیں چلے گا ، گھر جائے گا۔ بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف کا مینڈنٹ اس نظام کے خلاف ہے اپوزیشن نے شہباز شریف کا پروڈکشن آرڈر مانگا ہم نے دے دیا، احتساب کا سلسلہ چلتا رہے گا، روکے گا نہیں، اپوزیشن کے شور شرابے کا مقصد ہے کہ ان سے پیسوں کے بارے میں نہ پوچھا جائے، ہم اپوزیشن کے جائز مطالبات پورے کرنے کو تیار ہیں ہم نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے کہ وہ آئی جی پنجاب کے تبادلے سے متعلق اپنا حکم واپس لیں،الیکشن کمیشن نے آئی جی پنجاب کے تبادلے کے غیر قانونی طور پر روکا آئی جی پنجاب کے تبادلے کی وجہ یہ تھی کہ عمران خان نے آئی جی پنجاب کو سانحہ ماڈل ٹاؤن پر تحقیقات کیلئے کہا لیکن ان کی جانب سے 10 روز گزانے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی، اس کے علاوہ ہماری خواہش تھی کہ گریڈ 22 کے افسر کو آئی جی پنجاب لگایا جائے جبکہ آئی جی پنجاب گریڈ 20 کے افسر ہیں، تمام بیوروکریٹس کو حکومت کی پالیسی پر عملدرآمد کرنا ہو گا اور جو افسر ان پالیسیوں پر عمل نہیں کرے گا اسے گھر جانا پڑے گا۔