ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن پر قاتلانہ حملے میں ملوث انصار الشریعہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے 2؍ مبینہ کارکنوں کو بلوچستان سے گرفتار کر لیا گیا۔
سیکورٹی عہدیدار کے مطابق کوئٹہ سے گرفتار مبینہ ملزم کی شناخت بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز کے استاد پروفیسر مشتاق اور پشین سے گرفتار ہونے والے مبینہ ملزم کی شناخت مفتی حبیب اللہ کے نام سے ہوئی ہے۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق مشتاق کراچی میں ایک تعلیمی ادارہ چلا رہا تھا جبکہ حبیب اللہ کراچی اور حیدرآباد میں مدرسے چلا رہے تھے اور وہ مبینہ طور پر ان سے رابطے میں رہنے والے کراچی کے طلبا کی ذہن سازی کرنے میں ملوث تھے۔ عہدیدار کا کہنا تھا کہ دونوں مبینہ ملزمان کو مزید تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔