لاہور (ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے پیپلزپارٹی کیساتھ مشترکہ جلسہ ہماری سیاسی غلطی تھی، کابینہ میں رد و بدل ہو گی تا ہم اسد عمر کی واپسی کا کچھ نہیں کہہ سکتا،میری نا اہلی بیلنسنگ ایکٹ تھا،کسی عالمی شخصیت نے نواز شریف یا زرداری کیلئے این آر او نہیں مانگا، نجی ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی پچھلے دور حکومت میں بھی ایک دوسرے کے ساتھی تھے پیپلزپارٹی کے ساتھ مشترکہ جلسہ ہماری سیاسی غلطی تھی ہمارے ووٹرز نے ہمیں بہت برا بھلا کہا تھا یہ ہمارے لیے سبق تھا ہم نے سینیٹ میں پیپلزپارٹی کا ساتھ سیاسی ج بنیادوں پر دیا تھا پیپلزپارٹی نے خیبرپختو نخواہ میں ہمارے ایم پی ایز کو خریدا تھا اس وجہ سے ہم نے اپنے 15 سے 16 ایم پی ایز کو پارٹی سے نکال دیا تھا جہانگیر ترین نے کہا کہ پی پی پی اور ن لیگ کی قیادت کرپشن کی وجہ سے جیل میں ہے ملک میں منتخب حکومت ہے سب کچھ قانون کے مطا بق ہو رہا ہے چیئر مین سینیٹ کی تبدیلی کے لئے ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے پاس نمبر زیادہ ہیں چیئر مین سینیٹ کی تبدیلی کا معاملہ بہت اہم ہے تا ہم ن لیگ کا ساتھ دینا پیپلزپارٹی کے مفاد میں نہیں ہے اگر پی پی پی نے چیئر مین سینیٹ کی تبدیلی کی کوشش کی تو غلطی ہو گی انہوں نے کہا کہ کابینہ میں رد و بدل ہو گی تا ہم اسد عمر کی واپسی کا کچھ نہیں کہ سکتا ٹیکنو کریٹ ہماری ضرورت ہیں اگر ہم ملک میں تبدیلی نہ لا سکے تویہ ہماری ناکامی ہو گی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار تجربہ کار نہیں ہیں مگر ان کی کارکردگی بہتر ہو تی جا رہی ہے پنجاب میں ایسا سسٹم لا رہے ہیں جس میں ہر گاؤں خود مختار ہو گا، دیہی علاقوں میں 20 ہزار اور شہروں میں 4 ہزار کونسلیں بنیں گی پنجاب کا بلدیاتی نظام وزیراعظم عمران خان نے خود بنایا ہے اپنے متعلق انہوں نے کہا کہ پارٹی جو بھی زمہ داری مجھے دیتی ہے میں اس کو پورا کرتا ہوں چینی کی قیمت میں اضافے کی تحقیقات ہونی چاہیں وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے 5000 افراد کو لٹکانے والا بیان جذبات میں آ کر دیا ہماری ٹیم کے ایک پیچ پر نہ ہونے کے کچھ مسائل نہیں تا ہم اب ہماری ٹیم اکٹھے بیٹھ کر کام کر رہی ہے آئندہ مزید بہتری آئے گی جہانگیر ترین نے کہا کہ حفیظ شیخ تجربہ کار اور ٹھنڈے مزاج کے انسان ہیں شبر زیدی کی بطور چیئر مین ایف بی آر تعیناتی بہت بڑی تبدیلی ہے جہانگیر ترین نے کہا کہ پی ٹی آئی میں بہت مضبوط جمہوریت ہے کسی بھی عالمی شخصیت نے نواز شریف یا زرداری کے لئے این آر او نہیں مانگا مڈٹرم انتخابات سیاسی نعرہ ہے ہم اپنی 5 سالہ مدت پوری کریں گے اور ملک کو تبدیل کریں گے ج صرف تھوڑا عرصہ برداشت کرنا پڑے گا میری نااہلی کا فیصلہ بیلنسنگ ایکٹ تھا انہوں نے کہا کہ لوٹے ہوئے پیسوں کی واپسی بہت ضروری ہے جن ادوار میں قرضوں میں اضافہ ہوا اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں مسلم لیگ ن کو چیلنج نہیں سمجھتا چھانگا مانگا کی سیاست ن لیگ اور پیپلزپارٹی کرتی تھیں۔