وزیراعلیٰ سندھ نے پی ٹی آئی پر کراچی کے حالات خراب کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کراچی کے حالات خراب کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شہید حکیم سعید گراؤنڈ میں جلسہ اُسی کا ہوگا جس کو قانون کے مطابق اجازت ہوگی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی جارحانہ موڈ میں نظر آئے۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صورت حال بہت افسوس ناک ہے، دیکھنا ہوگا کہ حالات ایسے پیدا کیوں ہوئے۔
انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کے پاس جلسے کا اجازت نامہ موجود ہے، پی ٹی آئی کی سینیر قیادت نے کہا کہ قبضہ ہمارا ہے، کیا قبضے پر جلسے ہوتے ہیں؟، پی ٹی آئی شہر کا امن کیوں خراب کرنا چاہتی ہے؟ قبضے کی بات حالات خراب کرنے والی بات ہے،
قبضے کرنا پی ٹی آئی کا کلچر ہوگا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کو دعوت دیتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ عمران خان کو جہاں جلسہ کرنا ہے کرلیں، کسی نے نہیں روکا، تاہم انہوں نے پی ٹی آئی سربراہ پر الزام عائد کرتے ہوئے یہ ضرور کہا کہ عمران خان کراچی کے حالات خراب کرنا چاہتے ہیں، ہمیں اس طرح کی صورت حال کی توقع نہیں تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک ڈی ایس پی اور دو ایس ایچ او موقع پر موجود تھے، پتھراؤ کے وقت بھی پولیس موجود تھی، پی ٹی آئی نے شہر کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی، امن و امان میری ذمہ داری ہے، شہر کا امن و امان ختم کرنے کی کیا ضرورت تھی، پی پی کو کے پی میں جلسے سے روکنا پی ٹی آئی کی بھول ہے، ہم بھی پی ٹی آئی کو نہیں روکیں گے، پی ٹی آئی رہنما علی زیدی سے متعلق وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ علی زیدی کی زبان قابل قبول نہیں ہے، گینگ وار کے لوگوں کو علی زیدی پہچانتے ہوں گے، میں نہیں، علی زیدی کو مہذب آدمی سمجھتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کسی پارٹی کے کیمپوں کو ہٹانے درست عمل نہیں، جو بھی ہوگا انکوائری میں بات سامنے آجائے گی، جس کو قانون کے مطابق اجازت ہے، اس کا جلسہ ہوگا، اس صورت حال کو یہیں روک دیں گے، بارہ مئی 2007ء کو میں خود سڑکوں پر تھا، پی ٹی آئی کو اندازہ نہیں ہے کہ اس دن کیا ہوا تھا، پی ٹی آئی جلسے کی اجازت لے، حکومت سہولیات دے گی۔