تحریر ۔ابراراعوان لہڑی
ارب پتی باپ کی اس بیٹی کو عمران خان سے اس دور میں محبت ہوئی جب مردانہ وجاہت، رعب و دبدبہ کی وجہ سے عمران خان دنیا کی خواتین کے لیے یونانی دیوتا کی حیثیب رکھتا تھا، لیکن کپتان اثیر ہوا تو جمائما گولڈ سمتھ کی زلفوں کا، جمائما نے خان کی محبت میں پر اپنا مذہب، رشتے دار، آبائی ملک قربان کیا اور شادی کر کے پاکستان چلی آئی خان کے ساتھ، دونوں کو ایک دوسرے سے بے پناہ محبت تھی اور شاید دل کے کسی گمنام کونے میں وہ محبت آج بھی دبی ہوئی ہے اور کیسے نہ ہو کہ پہلی محبت تو آخری سانس تک نھیں بھول سکتا انسان ، خیر پاکستان آنےپر جمائما کو جن حالات کا سامنا کرنا پڑا وہ اسکے لیے غیر متوقع اور پریشان کر دینے والے تھے، جہاں ایک طرف نام نہاد مذہبی طبقہ تھا تو دوسری طرف خان کے مخالف سیاسی گدھ اور ان میں پیش پیش نون لیگ کی جماعت، ان لوگوں کو جب خان پر تنقید کے لیے کچھ بھی میسر نہ آتا تو یہ لوگ خان کی نجی ذندگی کو نشانہ بناتے، جمائما خان جو کہ کلمہ گو مسلمان ہو چکی تھی اس کے بارے میں اس قدر غلاظت بھری زبان استعمال کی جاتی کہ میں یہاں لکھنے سے قاصر ہوں، کبھی اسے یہودی تو کبھی بد کردار گردانا جاتا، اس کے مسلمان ہونے سے پہلے کی ذندگی کی تصاویر کے پوسٹر بنوائے جاتے، اس کو گندی گالیاں دی جاتی، اس پر ٹائلیں سمگل کرنے کے جھوٹے مقدمے بنائے گے اور یہ سب کرنے والوں میں نون لیگ اور نام نہاد منافق مذہبی طبقہ تھا، ان سب حالات کی وجہ سے جمائما خان حد سے ذیادہ دلبرداشتہ ہوئی اور اس نے خان سے کہا کہ تم سیاست چھوڑو ہم لندن جاتے ہیں وہاں رہیں گے تم میرے والد کا کاروبار سنبھال لینا، عمران خان نے اس پر صاف انکار کیا کہ میں سیاست میں غریبوں کے لیے آیا ہوں اور اپنے ملک کے لوگوں کو اکیلا چھوڑ کر خود عیاشی کی ذندگی گزارنے لندن نھیں جا سکتا، اس پر بات اس حد تک بڑھی کہ طلاق تک پہنچ گئی اور پھر ایک دن محبت کے ان دو پنچھیوں نے اپنے آشیانے الگ کر لیے، عمران خان نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ جمائما سے طلاق میری ذندگی کا سب سے تکلیف دہ دن تھا، اس سب کے بعد جمائما خان اپے سابقہ ذندگی میں مکمل طور پر واپس چلی گئی۔۔۔۔۔۔۔۔
نون لیگ کا یہ ماضی رہا ہے کہ یہ کردار غلاظت کی اس حد تک چلے جاتے ہیں جہاں کوئی انھیں کمپٹیشن دینے والا بھی نھیں ہوتا، کہ یہ نون لیگ ہی تھی جس نے نوے کی دہائی میں محترمہ نصرت بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی قابل اعتراض تصاویر نہ صرف اخباروں میں چھپوائیں بلکہ پوسٹر بنا کر ہیلی کاپٹر کے ذریعے پھینکوائے گئے، کبھی کبھی میں سوچتا ہوں کہ وہ کیا منظر ہوگا روز حشر کہ دن جب اللہ کی عدالت لگی ہوگی اور جمائما خان کا نام پکارا جائے گا اور اللہ رب العزت اس سے سوال کریں گے کہ تو نے کیوں اسلام کو اختیار کر کے چھوڑ دیا۔۔۔۔۔۔۔ تو جب جمائما خان جواب دے گی کہ تیرے اپنے ہی مسلمانوں نے مجھے قبول نہ کیا بطور مسلم، یہی مسلمان تھے جنہوں نے صبح شام مجھے میرا ماضی یاد دلایا۔۔۔۔۔
تو اس وقت نون لیگ والے اور نام نہاد مذہبی طبقہ کہاں سر چھپائے گا؟ ایک مسلمان کو کافر کہنا کتنا بڑا جرم اور ایک کافر جو مسلمان ہو جائے اسے کافر ثابت کرنے پر تلے رہنا تو جرم عظیم ہیں،
جمائما نے قرض چکایا ہے عمران خان کی بیوی ہونے کا، ایک ایسے سیاستدان کی بیوی ہونے کا کہ جس کا ایک بھی جرم نھیں لا سکے اسکے مخالفین آج تک اور جب کچھ نھیں ملتا تو اسکی نجی ذندگی پر بھونکنا شروع ہو جاتے ہیں، جمائما کو عمران خان سے طلاق ہوئے بارہ سال گزر چکے لیکن کل نون لیگ والوں نے لندن میں اسکے گھر کے سامنے عمران خان کے خلاف احتجاج کر کے یہ ثابت کر دیا کہ وہ آج بھی عمران خان سے شادی کا قرض اتار رہی ہے اور نون لیگ آج بھی کردار کی وہی غلیظ اور پلید جماعت ہے جو ماضی میں تھی اور اسکے سپوٹرز آج بھی آنکھوں سے اندھے، کانوں سے بہرے اور دلوں کے
ابراراعوان لہڑی