بیٹلے برطانیہ (تیمور لون) جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے زیر اھتمام ایک اجلاس باٹلے میں منعقد ھوا- اجلاس کے مہمان خصوصی پارٹی کے مرکزی رہنما شوکت مقبول بٹ تھے جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض نیپ برطانیہ کی تنظیمی کمیٹی کے ممبر فیاض رشید نے سرانجام دئیے – اجلاس میں باٹلے کی کشمیری کمیونٹی نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اجلاس سے فرزند کشمیر شوکت مقبول بٹ کے علاوہ، فیاض رشید، جموں کشمیر نیشنل انڈیپنڈنس الائنس کے چئیرمین محمود کشمیری، نیپ برطانیہ کے رھنما ماجد میر، پاکستانی مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے بزرگ سیاسی رھنما خواجہ محمد افسر، بھارتی مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے آفاق بٹ، کرکلیز کونسل کے ممبر کابینہ کونسلر شبیر پنڈار لوکل سیاسی و سماجی رہنما اور نیپ برطانیہ کے سابق صدر پروفیسر سجاد راجہ نے خطاب کیا۔
نیپ کی تنظیمی امور کی کمیٹی کے ممبر فیاض رشید نے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور اعلان کیا کہ اجلاس کے بعد باٹلے میں نیپ کے یونٹ کو قائم کیا جائے گا – فیاض رشید نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ نیپ باٹلے یونٹ کے قیام سے کشمیری کمیونٹی کو اپنے مسائل بہتر طور پر حل کرنے میں مدد ملے گی۔
خواجہ افسر، بیرسٹر صادق پٹیل، کونسلر شبیر پنڈار اور نوجوان رھنما آفاق بٹ نے نیپ کے یونٹ کے قیام کو ایک خوش آئند قدم قرار دیا اور اس توقع کا اظہار کیا کہ نیپ کا یونٹ عالمی سطح پر مسلئہ کشمیر کے حقیقی خدوخال سے دنیا کو روشناس کرانے میں اھم کردار ادا کرے گا – مقررین نے نیپ کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
محمود کشمیری، ماجد میر اور سجاد راجہ نے اپنے خطاب میں مسلئہ کشمیر کے خدوخال پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہا کہ شوکت مقبول بٹ کی قیادت میں نیپ ریاست جموں کشمیر کے عوام کی سچی ترجمان اور تیزی سے پھیلتی ھوئی ایک حقیقی انقلابی پارٹی بننے کے مراحل تیزی سے طے کر رھی ھے – نیپ کے رھنماؤں نے کہا کہ صرف شوکت مقبول بٹ ھی اپنے والد محترم بابائے قوم اور شہید اعظم مقبول بٹ کے نظریات کے سچے وارث ھیں – نیپ کے رھنماؤں نے زور دیا کہ جو لوگ مقبول بٹ کی جلائی ھوئی شمع آزادی کو اٹھا کر آزاد، خودمختار اور خوشحال جمھوری وطن کی منزل پانا چاھتے ھیں انھیں فرزند کشمیر شوکت مقبول بٹ کی ولولہ انگیز قیادت میں متحد ھونا ھو گا۔
مقررین نے زور دیا کہ صرف شوکت مقبول بٹ ھی قوم کو موجودہ بحران سے نکال سکتے ھیں اور مقبول بٹ کے تمام نام لیواؤں کو شوکت بٹ کی قیادت میں نیپ کے پلیٹ فارم پر جمع ھونا ھو گا – اس کے علاوہ آزادی کی کوئی راہ نہیں ھے – شوکت مقبول بٹ نے اپنے خطاب میں اس بات کا عہد کیا کہ وہ اپنے باپ کے نقش قدم پر چلتے ھوئے وطن کی آزادی، خودمختاری اور خوشحالی کے حصول کے لیے کوئی قربانی دینے سے گریز نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی رگوں میں شہید کشمیر مقبول بٹ کا خون دوڑتا ھے اور وہ اپنی زندگی کی آخری سانس تک وطن کی آزادی کی خاطر سچی جدوجہد کرتے رھیں گے – شوکت بٹ نے تحریک آزادی کو درپیش خطرات اور مسائل کا تفصیلی تجزیہ کیا اور کہا کہ ریاست پاکستان اور بھارت دونوں کے ناجائز قبضے میں ھے اور دونوں کو یکساں نظر سے دیکھنا وقت کا اھم ترین تقاضا ھے – انہوں نے کہا کہ جو لوگ پاکستان یا بھارت کسی ایک کے بارے میں نرم رویہ رکھتے ھیں وہ بہت بڑی غلطی کر رھے ھیں – انہوں نے کہا کہ ریاست کی آزادی کسی ایک مذھب کا مسئلہ نہیں ھے۔
ریاست کثیرالمذھبی ملک ھے اور اگر ریاست کو باقی رکھنا ھے تو ریاست کے تمام قومیتی، مذھبی، ثقافتی، معاشرتی، لسانی اور تاریخی ورثوں کو تسلیم کرنا ھو گا – انکی ترویج کرنی ھو گی اور انھیں تحفظ دینا ھو گا – شوکت بٹ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مقابلے میں ریاست کی عمر سو سال زیادہ ھے – ریاستی اکائیوں کی تاریخ 5000 سال پر محیط ھے اور ایک ایسی ریاست کا پاکستان یا بھارت کے ساتھ الحاق کرنا ممکن نہیں – انہوں نے کہا کہ ریاست کی تاریخ، تمدن اور سیاسی وجود پاکستان اور بھارت سے کئی گنا بڑا ھے اور اور اس وجود کا بقاء صرف خود مختاری میں مضمر ھے۔
اجلاس کے آخر میں نیپ باٹلے کے یونٹ کے قیام کا اعلان کیا گیا – صدر شہزاد صادق، نائب صدر خادم حسین، جنرل سیکرٹری خواجہ محمد فضل، ڈپٹی جنرل سیکرٹری سہیل افسر اور سیکرٹری مالیات کرامت حسین کو منتخب کیا گیا – نو منتخب عہدیداران سے نیپ کی تنظیمی امور کی کمیٹی کے ممبر فیاض رشید نے حلف لیا۔