لیوٹن برطانیہ (بیورو رپورٹ) جموں کشمیر نیپ کا ایک پانچ رکنی وفد پارٹی کے سابق مرکزی صدر سردار لیاقت حیات خان کی قیادت میں ان دنوں دو ھفتے کے لئیے گلگت بلتستان کے دورے پر ھے – وفد میں نیپ کے مرکزی رھنما سردار اعجاز خان، ایل اے 20 پونچھ 4 سے نیپ کے امیدوار قانون ساز اسمبلی سردار ساجد صادق، شاھد شارف اور منشاء خان شامل ھیں۔
جموں کشمیر نیپ کے مرکزی رھنما سردار اعجاز خان نے جموں کشمیر نیپ برطانیہ کے سابق صدر سجاد راجہ کو ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ھوئے بتایا کہ بابا جان کے حوصلے بہت بلند ھیں اور وہ اپنی تحریک کے مستقبل کے حوالے سے بہت پر امید ھیں – بابا جان نے نیپ کے وفد کو بتایا کہ اگر ھم قید و بند کی صعوبتیں ، سختیاں اور سزائیں نہیں کاٹیں گے تو ھمیں آزادی نہیں ملے گی – بابا جان نے کہا کہ قوموں کو آزادیاں آسانی سے نہیں ملا کرتیں آزادی کے لئیے مسلسل اور انتھک کوشش کرنا پڑتی ھے اور اس مقصد کی خاطر حریت پسندوں کو قید و بند تو کیا جان تک قربان کرنے کے لئیے تیار رھنا پڑتا ھے – بابا جان نے کہا کہ قوم کو آزادی طشتری میں رکھ کر پیش نہیں کی جائے گی، اس .قصد کی خاطر قوم کے بیٹوں کو جدوجہد کا طویل سفر طے کرنا پڑے گا اور اس سفر میں ھر سو کانٹے اور رکاوٹیں ملیں گی – باب جان نے کہا کہ آزادی کے سفر میں کوئی آرام و آسائش نہیں ھوا کرتا۔
بابا جان نے جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے لوگوں پر زار دیا کہ وہ آپس میں روابط بڑھائیں اور مشترکہ جدوجہد کو اپنا شعار بنائیں – بابا جان نے زور دے کر کہا کہ جب تک گلگت بلتستان اور جموں و کشمیر کے عوام مشترکہ اور متحدہ جدوجہد نہیں کرتے وە کامیاب نہیں ھو سکتے۔ بابا جان نے نیپ کے وفد کو اپنے کیس کی تمام تفصیلات سے بھی آگاہ کیا اور نیپ اور جموں و کشمیر کے عوام سے اپیل کی کہ وہ گلگت تستان کے مظلوم و مجبور عوام اور اسیران گلگت بلتستان کی رھائی کے لئیے اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔
جموں کشمیر نیپ کے سابق مرکزی صدر اور نیپ کے وفد کے سربراہ سردار لیاقت حیات خان نے بابا جان کو یقین دلایا کہ آزمائش کی اس گھڑی میں جموں کشمیر نیپ گلگت بلتستان کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ھے اور نیپ کی قیادت میں جموں و کشمیر کے عوام گلگت بلتستان کے عوام کے سیاسی اور آئینی حقوق کے لئیے بھرپور جدوجہد کریں گے اور حالات خواہ کتنے ھی گھمبیر کیوں نہ ھوں غاصب قوتیں کسی بھی صورت میں جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کو تقسیم کرنے میں کامیاب نہیں ھو سکیں گی – سردار لیاقت حیات خان نے کہا کہ جموں کشمیر نیپ بابا جان، اسیران گلگت بلتستان اور گلگت بلتستان کے عوام کا دکھ درد اور کرب و الم محسوس کرتی ھے اور گلگت بلتستان کے عوام کی اپنے سیاسی اور آئینی حقوق کی پرامن جدوجہد کو اپنی جنگ سمجھتی ھے – لیاقت حیات خان نے کہا کہ نیپ کبھی بھی گلگت بلتستان کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق اور اسیران گلگت بلتستان کی رھائی کی خاطر دنیا بھر میں مربوط اور منظم تحریک چلائی جائے گی۔
سردار لیاقت حیات خان نے پاکستانی حکمرانوں سے مطالبە کیا کہ وە ریاست جموں و کشمیر کے مستقبل کا حتمی فیصلہ ھونے تک گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کے اندر مکمل آزاد و خودمختار حکومتیں قائم کرے اور منسٹری آف کشمیر افئیرز، کشمیر کونسل اور گلگت بلتستان کونسل کو فی الفور ختم کیا جائے۔ لیاقت حیات خان نے مطالبە کیا کہ گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کو وزیراعظم کے عہدے میں اور گورنر گلگت بلتستان کے منصب کو صدر گلگت بلتستان کے منصب میں تبدیل کیا جائے۔
نیپ کے سابق مرکزی صدر نے چین سے مطالبە کیا کہ وە گلگت بلتستان کے متنازعہ خطے میں سی پیک جیسے منصوبے کے لئیے تمام متعلقہ فریقین کو اعتماد میں لے اور کسی بھی قسم کی سرمایہ کاری کو گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کے ساتھ مشروط کیا جائے – لیاقت حیات خان نے گلگت بلتستان کے عوام کی زمینوں پر پاک فوج اور دیگر پاکستانی اداروں کے قبضے کی بھرپور مذمت کی اور مطالبە کیا کہ گلگت بلتستان کی تمام خالصہ سرکار زمینوں کے مالکانہ حقوق مقامی آبادیوں میں رھنے والے گلگت بلتستان کے شہریوں کو منتقل کئیے جائیں۔
لیاقت حیات نے مطالبە کیا کہ گلگت بلتستان میں باشندہ ریاست قانون کو فی الفور بحال کیا جائے اور جن غیرمقامی لوگوں اور اداروں نے گلگت بلتستان کے اندر غیر قانونی طور پر باشندہ ریاست قا نون کی خلاف ورزی کرتے ھوئے زمینیں حاصل کی ھیں ان کو گلگت بلتستان کے عوام کو واپس کیا جائے – لیاقت حیات خان نے گلگت بلتستان میں سے انسداد دھشت گردی ایکٹ اور پاکستان کے دیگر وفاقی قوانین کو فی الفور ختم کرنے کا مطالبە بھی کیا۔ جیل ملاقات کے بعد نیپ کے وفد نے ھنزہ میں بابا جان کے گھر میں حاضر ھو کر بابا جان کے بھائی امین اللہ بیگ اور خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ ملاقات بھی کی اور انہیں اپنے مکمل تعاون اور حمایت کا یقین دلایا –