برسلز: چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے مقبوضہ کشمیر میں پرامن عوام کے خلاف بھارتی سیکورٹی فورسز کی طرف سے مہلک ہتھیاروں کے استعمال پر سخت تشویش ظاہرکی ہے اور عالمی برادی سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کو اس بھیانک کام سے روکا جائے۔ برسلز سے جاری ہونے والے ایک بیان میں علی رضاسید نے حالیہ دنوں سیکورٹی فورسز نے مہلک ہتھیاروں سے فائرنگ کر کے مقبوضہ وادی میں ایک سولہ سالہ نوجوان حامد نذیر بٹ کو زخمی کر دیا۔ان تباہ کن ہتھیاروں کے چھرے اس نوجوان کے چہرے اور آنکھ پر لگے جس سے اسکے معذور ہونے کے امکانات ہیں۔
چیئرمین کشمیر کونسل نے کہاکہ بھارتی فورسز نے گزشتہ چند سالوں میں اس طرح کے ہتھیار استعمال کرکے متعدد افراد کو مستقل معذور کردیاہے۔ ان خطرناک ہتھیاروں کااستعمال معمول بن گیاہے۔ اس سے قبل پچھلے سال مقبوضہ وادی کے علاقے بارہ مولہ میں ایک نوجوان شاہد احمد خان بھی اس طرح کے ہتھیاروں کی وجہ سے زخمی ہوئے اور ایک آنکھ سے محروم ہوگئے۔ پوری دنیا میں اس طرح کے خطرناک ہتھیاروں پر پابندی ہے جن کا استعمال بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے اور پرامن عوام پر کر رہا ہے۔
انھوں نے عالمی برادری خصوصا اقوام متحدہ اور یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو اس طرح کی کاروائیوں سے روکے اور کشمیری عوام کے حقوق کی پامالی بند کروائے۔کشمیری اپنے حقوق کے لیے لڑرہے ہیں لیکن بھارت خوفناک ہتھکنڈوں کے ذریعے ان کو دبانا چاہتاہے۔ بھارت ظاہرکررہاہے کہ وہ دنیامیں سب سے بڑی جمہوریت کا علمبردار ہے لیکن مقبوضہ کشمیرمیں وہ غیرجمہوری اورغیرقانونی کاروائیوں میں ملوث ہے۔ مقبوضہ کشمیرمیں بڑے پیمانے پر انسان حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔ تشدد اور قتل و غارت معمول بن چکا ہے۔
علی رضاسید نے کہاکہ بھارت طاقت اور سفاکیت اور مہلک ہتھیاروں کے ذریعے کشمیریوں کی تحریک کو ختم کرناچاہتا ہے لیکن کشمیریوں کبھی بھی اپنے حق خودارادیت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔کشمیریوں کے پاس ایک ہی راستہ ہے اور وہ یہ ہے کہ وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کشمیری اپنے آزادی کے حق پرہرگز سودابازی نہیں کریں گے اوریہ بات واضح ہے کہ انکی تحریک آزادی اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گی۔ بھارت کشمیری قوم کو دبانہیں سکتا۔ یہ قوم مرنے کے لیے تیارہے کیونکہ قتل و غارت اور تشدد جیسے ہتھکنڈوں سے نہیں ڈرتی۔اس قوم کوخاموش نہیں کیاجاسکتا اور انھیں دبانے کا کوئی ہتھکنڈا کامیاب نہیں ہو گا۔یہ تحریک ضرور کامیاب ہوگی۔