بڑودہ / سری نگر : ہندو انتہاپسند جماعت وشوا ہندو پریشد کے صدرپراوین توگڑیا نے بھارتی حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی جھنڈے لہرانے والے کشمیریوں کو گولی ماردی جائے، دوسری جانب ضلع بارہ مولہ میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک شہری کو گھر کے باہر گولی مارکر قتل کر دیا۔
پراوین توگڑیا نے بھارتی ریاست گجرات کے شہر راج کوٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح کشمیر میں پاکستانی پرچم لہرائے جارہے ہیں وہ باعث تشویش ہے اور اب یہ ضروری ہوگیا ہے کہ جو لوگ پاکستان کے حق میں نعرے لگائیں یا پاکستانی جھنڈے لہرائے تو ان کے سینوں پر گولیاں چلائی جائیں۔ پراوین توگڑیا نے کشمیر کی موجودہ صورت حال کے بارے میں ایک سوال پر بی جے پی کی بھارتی حکومت کو حریت رہنمائوں کے خلاف موثر کارروائی نہ کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے پاکستان کے حامی آزادی پسندوں کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہ مولہ کے قصبے سوپور میں پراسرار ہلاکتوں کی تازہ واردات میں پیر کی صبح نامعلوم مسلح افراد نے اعجاز احمد ریشی نامی شہری کو گھر کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
گزشتہ چند روز میں 4 کشمیریوں کو نامعلوم افراد قتل کرچکے ہیں جن کا ماضی میں تحریک حریت کی مسلح مزاحمت کے ساتھ تعلق رہا ہے۔ اگرچہ ان ہلاکتوں کا دائرہ ابھی صرف سوپور تک محدود ہے تاہم ٹارگٹ کلنگ کے نئے رجحان نے پوری وادی کو خوف زہ کر دیا ہے۔ دریں اثنا معصوم شہریوں کے قتل کے خلاف ضلع بارہ مولہ میں احتجاجی ہڑتال جاری ہے جبکہ سوپور میں مسلسل تیسرے روز بھی مکمل ہڑتال ہے۔
سوپور کی صورت حال پر کٹھ پتلی وزیراعلیٰ مفتی سعید نے ابھی تک لب کشائی نہیں کی جبکہ پولیس سربراہ راجندرا کا اصرار ہے کہ مسلح تنظیموں کے درمیان بالادستی کی کشمکش کے نتیجے میں گروہی تصادم ہو رہے ہیں اور یہ ہلاکتیں اسی کا نتیجہ ہیں۔
حریت رہنمائوں سید علی گیلانی‘ یاسین ملک، شبیر احمد شاہ نے سوپور میں جاری معصوم شہریوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف 17 جون کو مکمل ہڑتال اور 19 جون کو سوپور کی طرف مارچ کرنے کی کال دی ہے۔ دوسری جانب سید علی گیلانی اور مسلح تنظیموں کے اتحاد جہادکونسل کے سربراہ سید صلاح الدین نے ان ہلاکتوں کا بھارتی خفیہ ایجنسیوں کو ذمے دار ٹھہرایا ہے۔ علی گیلانی نے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ مفتی سعید سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔