لٹریچر یہ نہیں ہے کہ کیا لینا ہے
لٹریچر یہ ہے کہ کیا چھوڑ جانا ہے
انور مسعود
پان کے پتے سبز اور منہ میں جا کر سرخ ہوجاتا ہے
یہ پاکستانیوں کیFalse Appearanceکی نشانی ہے
باہر کچھ اور اندر کچھ
انور مسعود
انور مسعود صاحب کی زمین پر لکھے گئے چند اشعار
لوڈشیڈنگ مکا بیٹھے آں
قرضے سارے لاہ بیٹھے آں
پنجاب سپیڈ ودا بیٹھے آں
روشن پاکستان بنابیٹھے آں
کھوتے وی سارے کھابیٹھے آں
سوچی پئے ہُن کی کریے
علم سوال سے پیدا ہوتا ہے
جس کے پاس سوال نہ ہو وہ جاہل ہے
پروفیسر وزیر الحسن عابدی
از نور مسعود
وقت یہ ہے جو کلائیوں سے چوڑیاں لے جاتا ہے
اور جھریاں دے جاتا ہے
انور مسعود