لاہور: فیس بک کے ذریعے آج کل شادیاں زوروں پر ہیں لیکن فیصل آباد میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے کہ آپ کی آنکھیں بھی بھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی۔ جڑانوالہ کینال روڈ کی رہائشی 28 سالہ مہوش کی فیس بک پر فیصل آباد علی ہاﺅسنگ کالونی کے رہائشی نوجوان بلال سے دوستی ہوگئی۔ دونوں پیار و محبت کی پینگیں بڑھاتے ہوئے شادی کرنے کا وعدہ کرتے رہے۔ اس دوران نوجوان اپنی محبوبہ کی اپنی والدہ رضیہ سے بھی فیس بک پر بات کرواتا رہا۔ شادی کا وعدہ کرنے پر مہوش گزشتہ روز گھر سے فرار ہو کر اپنے محبوب بلال کے گھر علی ہاﺅسنگ کالونی پہنچ گئی۔ تو اس کے عاشق اور گھر والوں نے بے وفائی کرتے ہوئے اس کو قبول کرنے اور پہچاننے سے ہی انکار کردیا اور اس پر ڈاکوﺅں کی سرغنہ ہونے کا الزام عائد کردیا۔ اس کو تشدد کا نشانہ بنانے لگے تو لڑکی نے بھاگ کر خود کو کمرے میں بند کر لیا تو اہل خانہ نے کال کر کے پولیس کو بلوا لیا۔
پولیس لڑکی اور لڑکے والوں کو چوکی گلفشاں لے گئی اور مہوش نے ایس ایچ او تھانہ جھنگ بازار اور چوکی انچارج کو تمام صورتحال سے آگاہ کیا مگر بلال اور اس کے والدین کے مہوش کو قبول کرنے کے انکار پر اس کی رضا مندی سے اس کے والد مقصود بلوایا جس پر لڑکی مہوش کو اس کے والد مقصود، یوسی چیئرمین رانا سعید اور دیگر معززین کے سپرد کردیا۔ جو لڑکی کو لے کر جڑانوالہ اپنے گھر روانہ ہوگئے۔ جیسے ہی یہ خبر سوشل میڈیا پر آئی تو صارفین نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔ کئی لوگوں کا یہ کہنا تھا کہ سماجی روبطوں کی ویب سائیٹس کو منفی ذرائع کے لئے استعمال میں لانا جائز نہیں ہے۔ اس سے موجودہ نسل کے ساتھ ساتھ آنے والی نسل بھی متاثر ہو سکتی ہے۔