لاہور( نیوز ڈیسک ) آج کل سوشل میڈیا پر خواجہ سعد رفیق کا ایک کلپ وائرل ہورہا ہے جس میں وہ جیل سے رہائی کے بعد مہر بخاری کے پروگرام میں شرکت کرتے ہیں اور مہر بخاری ان سے سوال کرتی ہیں کہ آپ صرف جیلیں کاٹنے اور سختیاں برداشت کرنے کے لیے ہیں؟ وفاق میں اگر دیکھیں تو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ شہباز شریف نے اپنے پاس رکھا ہوا ہے، صوبہ پنجاب میں انکے صاحبزادے حمزہ شہباز اپوزیشن لیڈر ہیں، کیا دیگر رہنماؤں کا بڑے عہدوں پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں ؟ جس پر خواجہ سعد رفیق کہتے ہیں کہ میں اس سوال کا جواب نہیں دینا چاہتا۔خواجہ سعد رفیق کے وائرل کلپ پر پی ٹی آئی رہنماء ڈاکٹر شہباز گِل بھی میدان میں آگئے اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئئٹر پر پیغام چھوڑا کہ ’’میں اس سوال کا جواب نہیں دے سکتا،اوراس سوال کا جواب بھی یہی کہ آپ اس سوال کا جواب نہیں دے سکتے۔۔سنئیے ارشاد بھٹی صاحب ۔۔‘‘
ڈاکٹر شہباز گل کی جانب سے سینئر صحافی ارشاد بھٹی کو مخاطب کیا گیا کہ وہ اس سوال کا جواب بہتر انداز میں دے سکتے ہیں، ڈاکٹر شہباز گل کے مطال بے پر جواب دیتے ہوئے ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ ’’شہبازبھائی یہی تو ہےجاویدہاشمی، شاہدعباسی،سعدرفیق جیسوں کی وہ لاعلاج غلامی،جس نےانہیں اس حال تک پہنچادیا،نواز،شہبازکےبعداب یہ مریم، حمزہ کےغلام،آگےحمزہ،مریم کےبچےبھی انکےآقا۔۔ یہ بےچارےجیلیں کاٹتے،ماریں کھاتےاور غلامیاں کرتےگذرجاتےہیں اورمزےکی بات،اس غلامی کو یہ جمہوریت سمجھتےہیں‘‘۔