اٹھارہ ویں ترمیم کے بعد سابق حکومتوں کے سربراہان اور سیاسی جماعتیں بشمول اپنے حلیف جماعتوں کیساتھ ایک جانب اپنے مفادات اور تحفظ میں بناٸی گٸی ترمیم کے تحافظ کیلٸے پی پی پی اور پی ایم ایل این اپنی حلیف جماعتوں کیساتھ ایک بار پھرمتحد ہونے کی کوشش کررہی ہیں گویا یوں سمجھٸے کہ سب لٹیرے اچکے اور چور یکجا جمع ہونے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ چورمچاٸے شور کے محاورے کو عملی جامع پہناسکیں، وفاقی ادارہ فیڈرل انویسٹیگیشن اتھارٹی (ایف آٸی اے) اور وفاقی ادارہ نیشنل اکاٶنٹیبلیٹی بیورو (نیب) کی کمر توڑنے کیلٸے حاکم وقت اور انکے وزرا کو بہکانے ورغرانے اور نفسیاتی طور پر آمادہ کرنے کی بھرپور عمل جاری ہے کیونکہ اپوزیشن جانتی ہے کہ ان کی کرپشن عیاں ہوچکی ہے اور ادارے عملی اقدامات کرنے پر بضد ہیں اگر ان اداروں کے اختیارات کو کمزور کردیا جاٸے تو یہ سخت احتساب سے بچ سکیں گے، موجودہ حکومت میں یقینا دو منہ والے وزرا اور مشیر ضرور ہونگے جو اپنی ذاتیات اور مستقبل میں تحفظ کیلٸے عمران خان کو گمراہ کررہے ہیں اگر عمران خان اور عارف علوی نے نیب اور ایف آٸی اے کے اختیارات کو کمزور کیا تو یہ ملک پاکستان اور عوام کیلٸےنا تلافی نقصان کا باعث بنے گی ۔۔۔۔ معزز قارٸین!! ہونا تو یہ چاہٸے کہ سب سے پہلے 18ویں ترمیم کے خلاف اقدامات کرنے چاہٸیں لیکن دیکھا یہ جارہا ہے عمران خان اپنے آستینوں کے سانپ وزرا اور مشیروں کے احمکانہ مشوروں پر عمل پیرا ہورہے ہیں یہ عمل تحریک انصاف کو تباہ کرنے کیلٸے کافی ہوگا، ریاست پاکستان اور عوام اب مزید نا اہلوں، لٹیروں، کم ظرفوں، بے حیا، بے شرموں، بے دینوں، بدعقلوں اور غداروں کو ہرگز ہرگز قبول نہیں کرینگے یاد رکھنے کی بات ہے کہ اب پاکستانی عوام ان سب سیاسی جماعتوں اور سربراہوں کو پہچان چکے ہیں مزید ان سیاستدانوں کی چلاکیاں اب انہیں ہی لے ڈوبیں گی، عوام ایسے تمام آرڈینیس کو رد کرتی ہے جو سیاستدانوں کیلٸے ڈھال بنے، گزشتہ روز جس بات کا ڈر تھا حکومت وقت نے وہی کیا کہ نیب کے اختیارات کو سلب کردیا ہے جس سے ہر کرپٹ وزیر، مشیر، بیوروکریٹس کو قانونی تحفظ میسر آجاٸیگا کیونکہ یہ سیاسی مافیا کا سلسلہ یہیں نہیں تھمے گا بلکہ اب اگلا ہدف ایف آٸی اے کے اختیارات کو بھی کمزور کرنا ہے اور وزیراعظم اور صدر پاکستان کو ان میں شامل آستین کے سانپ بلیک ملنگ کرکے کرپٹ سیاسی مافیا کو احستاب کے چنگل سے آزاد کرانے کیلٸے اپنے ضمیر کا سودا کر بیٹھے ہیں ابھی بھی وقت ہے کہ وزیراعظم عمران خان صاحب باز کی نظر سے دیکھیں اور شیر کی طرح بیٹھیں بصورت یہ سیاسی مافیا بہت طاقتور، چلاک، مکار اور عیاری کے باعث تحریک انصاف کو صفحہ ہستی سے مٹا سکتے ہیں، وزیراعظم عمران خان صاحب اس قوم نے آپ کو اپنا حقیقی رہبر اور مسیحا سمجھا ہے آپ وفاقی اداروں کو ہرگز ہرگز کمزور نہ کیجٸے گا ورنہ داستاں بھی نہ رہے گی ماضی کی کتابوں میں 18ویں ترمیم کاخاتمہ آپ کے منشور میں بھی تھا لیکن آپ اپنے منشور سے ہٹھتے نظر آرہے ہیں، حالات بتارہے ہیں کہ تحریک انصاف کے مفاد پرست ذمہ داران اس تحریک کو تباہ کرنے میں میر جعفر اور میر صادق کا کردارادا کررہے ہیں حکومتی آرڈینیس کی تمام تر براہ راست ذمہداری عمران خان پر عاٸد ہوتی ہے۔۔۔۔۔معزز قارٸین!! حکومت کچھ بھی عزر پیش کردے لیکن یہ حقیقت ہے کہ کرپٹ سیاسی مافیا نے احتساب کی ایک کڑی توڑ دی اب دیکھنا یہ ہے کہ ایف آٸی اے کے اختیارات پر کب حکومت کے ہاتھوں کمزور کرتے ہیں ایسا لگتا ہے ان چوہوں کو فرار کا راستہ حکومت خود دے رہی ہے لیکن لوٹی دولت واپس نہیں لی جارہی ہے وقت قریب بہت کچھ عیاں کرنے والا ہے بس میری دعا ہے کہ اللہ تعالی اس وطن عزیز کو ہر بری آنکھ سے محفوظ کرے آمین
تحریر: کالمکار:جاوید صدیقی
کالم کار ایک ہونہار اورعلم دوست صحافی ہیں ۔ جن کی تحریریں بہت موزوں اور تخلیقی ہوتی ہیں