غزہ / مقبوضہ بیت المقدس: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ امریکی دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوں گے اور بیت المقدس ’برائے فروخت‘ نہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے بعد فلسطین کو بھی امداد بند کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر فلسطین مذاکرات کی میز پر نہیں آتا تو اس کی 30 کروڑ ڈالر کی امداد بند کردی جائے گی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر ردعمل میں فلسطینی صدر کے دفتر سےجاری بیان میں ان کے ترجمان نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیت المقدس فلسطینی ریاست کا دائمی دارالحکومت ہے اور یہ سونے اور اربوں ڈالروں کے عوض بھی فروخت نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اگرامریکا کی جانب سے فلسطین کی مالی امداد منقطع کردی گئی تو اس کے تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے جن کے نتیجے میں فلسطین، اردن ، لبنان اور شام میں واقع پناہ گزین کیمپوں میں لاکھوں افراد براہ راست متاثر ہوں گے جبکہ حقیقی المیہ محاصرہ زدہ علاقے یعنی غزہ کی پٹی میں ہوگا جہاں کی صورتحال پہلے ہی بہت بری ہے۔