اسرائیل کی غیر مشروط حمایت،سعودی شہزادہ “یہود دوستی ایوارڈ” کیلئے نامزد
طاقتورترین عرب حکمران جس کی ماں ایک یہودی خاتون ہے
فلسطینیوں کو قصور وار اور اسرائیل کو رول ماڈل سمجھنے والا مسلمان حکمران
عرب ملک میں اسرائیل کی مخالفت پر پابند عائد
بااثر ترین سعودی حکمران اسرائیل کی حمایت پر”یہود دوستی ایوارڈ” کیلئے نامزد”
جدہ( یس اردو رپورٹ) پوری دنیا میں جہاں فلسطین پر اسرائیلی جارحیت اور وحشیانہ غیر انسانی حرکتوں کی مذمت جاری ہے اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جارہا ہے۔ ایسے میں سعودی عرب کے بااثر ترین محمد بن سلمان کس طرح خفیہ طور پر اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں۔ آٹھویں یروشلم کانفرنس میں انگریز سکالر نے محمد بن سلمان سے اپنی ملاقات کا احوال بیان کرتے ہوئے سب کو چونکا دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ محمد بن سلمان نے جو انکشافات کیے ہیں وہ جب میں اسرائیلی وزیراعظم اور وائٹ ہائوس کے سامنے رکھوں گا تو ان کیلئے یہ حوصلہ افزا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ محمد بن سلمان فلسطینی حکومت کو کرپٹ سمجھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ فلسطین اسرائیل کو اپنا رول ماڈل بنائیں۔
انھوں نے یروشلم کانفرنس میں کہا کہ محمد بن سلمان کی والدہ ایک ایتھوپین یہودی خاتون ہیں جس وجہ سے محمد بن سلمان یہودی کمیونٹی کے بارے میں اچھے خیالات رکھتے ہیں اور انھوں نے سعودی حکومت میں ایسے فیصلے جاری کیے ہیں جس سے یہودیوں کیخلاف نفرت میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ محمد بن سلمان ان تین مسلمان راہنمائوں میں سے تیسرے نمبر پر ہیں جن کو “یہود دوستی ایوارڈ” کیلئے نامزد کیا جارہا ہے۔