پاناما کیس کی تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں جمع کرائے جانے کے بعد بھی جے آئی ٹی کے اجلاس جاری ہیں، سربراہ سمیت تمام ارکان اجلاسوں میں شرکت کررہے ہیں،اس دوران فیصلہ کیا گیا کہ ٹیم سپریم کورٹ کے حکم پر ختم ہوگی ۔
ذرائع کے مطابقجے آئی ٹی مزید کوئی تحقیقات نہیں کر رہی،وہ اب بھی بیرون ملک سے بعض خطوط کے جوابات کی منتظر ہے، 17تاریخ کو بھی جے آئی ٹی کے ارکان سپریم کورٹ جائیں گے ۔
حکمران خاندان کے حوالے سے رپورٹ جمع کرانے کے بعد جے آئی ٹی میں شامل ارکان تاحال اپنے محکموں میں واپس نہیں گئے بلکہ کام جاری رکھے ہوئے ہیںاور اب بھی فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں جمع ہوتے اور کام کرتے ہیں،اس کی وجہ کیا ہے؟ذرائع نےبتایا ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے ارکان نے قانونی معاونت کیلئے کچھ خطوط مختلف ممالک کولکھے ، کچھ کے جوابات ابھی آنا باقی ہیں ، انہیں ان جوابات کاانتظار ہے۔سوال یہ ہے کہ جے آئی ٹی کے ارکان کو اگر ان کے خطوط کے جوابات مل بھی جاتےہیں توکیاانہیں سپریم کورٹ میں جمع کرائی جانےوالی حتمی رپورٹ کاحصہ بنایاجاسکتاہے ؟یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جے آئی ٹی کے ارکان پاناما کیس کی سماعت موقع پر17 جولائی کو سپریم کور ٹ بھی جائیں گے اورعدالتی حکم کی روشنی میں اپنا اگلا لائحہ عمل طے کریں گے ۔