کراچی (اسٹاف رپورٹر) امریکی وزیراعظم جان کیری کی جانب سے دورہ ¿ بھارت کے دوران پاکستان سے دہشتگردی کیخلاف دوسرے ممالک کی کوششوں میں شمولیت کا مطالبہ اور پٹھانکوٹ حملے کے حوالے سے بھارتی مو ¿قف کی تائید کو پاکستان کے مثبت رویئے کے باجود پاک امریکہ تعلقات کو کشیدگی کی انتہا ءپر لیجانے کی امریکی کوشش قرار دیتے ہوئے محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ دورہ ¿ بھارت اور بھارتی وزیر دفاع دورہ ¿ امریکہ کے درمیان جو کچھ کہہ رہے ہیں اور جن معاہدوں پر دستخط کررہے ہیں ان میں کہیں بالواسطہ اور کہیں بلاواسطہ پاکستان کو نشانہ بنایا جارہا ہے حالانکہ ہشتگردی کیخلاف جنگ میں چھ ہزار فورسز کے سپوت شہید ہوئے اور55 ہزار سے زائدعام پاکستانی اس جنگ کا ایندھن بن چکے ہیںمگر اسکے باجود امریکہ کی بھارتی حمایت اور پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ پاکستان سے امریکی بیزاری کا ثبوت اور پاکستان کی خارجہ پالیسی میں تبدیلی کا متقاضی ہے ۔یہ درست ہے کہ پاکستان کا بہت سے معاملات میں امریکہ پر انحصار ہے مگر افغانستان میں پھنسی امریکی فوجوں کی باعزت واپسی کیلئے امریکہ کو بھی پاکستان کی ضرورت ہے اسلئے پاکستان کو امریکی خوشنودی کیلئے سر بسجود ہونے کی بجائے امریکی رویوں کے مطابق اپنی پالیسیوں میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کی آبادی میں خواتین کا حصہ نصف سے زائد ہے اسلئے خواتین ‘ ان کے مسائل اور ان کی صلاحیتوں کو نظر انداز کرکے قومی ترقی کی رفتار میں تیزی لانا ناممکن ہے جبکہ موجودہ حالات میں خواتین نہ صرف اپنے حالات کی بہتری اور اہلخانہ کی کفالت کیلئے اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کررہی ہیں بلکہ دوسروں کے مسائل و مصائب کے حل کیلئے بھی کوشاں ہیں جبکہ دعا ویلفیئر فاونڈیشن کی چیف آرگنائزر صبا اویس اور آرگنائزر زبیدہ آپا کا شمار بھی ایسی ہی خواتین میں ہوتا ہے جنہوں نے دیگر خواتین کے مسائل کے حل کی ذمہ داری لیتے ہوئے دعا فاونڈیشن کی بنیاد رکھی ہماری دعائیں دکھی انسانیت کی خدمت کا عزم و حوصلہ رکھنے والی ان خواتین اور دعا فاونڈیشن کےساتھ ہیں ۔ یہ بات گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا نے دعا ویلفیئر فاونڈیشن کی افتتاحی تقریب کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ افتتاحی تقریب میں علی مراد ‘ محمد فیاض ‘ آفرین بیگ ‘ قادر میمن ‘ اکمل پراچہ‘ مہرالنساءبانو ‘ فہمیدہ بانو ‘ ساجدہ بانو ‘ ساجد روشن ‘ سید محمدندیم ‘صابرہ بانو ‘ صدیق میمن زری والا ‘ محمد انور ‘ عبداللہ ‘ محمد رضوان ‘ شہنیلہ بانو ‘ وزیر علی ‘ شوکت علی ‘ ابراہیم گلیکسی ‘ محمد یوسف ‘ محمد نبی ‘ یونس سایانی ‘ فاطمہ میمن ‘ محترمہ گلشن ‘ روزینہ خان روزی ‘ محمد حسن و دیگر نے شرکت کی جبکہ اقبال ٹائیگرنے تقریب میں نظامت وکے فرائض انجام دیئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے کہ ہے کہ امریکہ و بھارت مابین ایکدوسرے کے زمینی ‘ فضائی اور بحری اڈوں کے استعمال اور فوجی لاجسٹک معاہدوں پر دستخط سے ثابت ہورہا ہے کہ بھارت امریکی اسٹرٹیجک معاہدوں کے ذریعے اپنے سرد جنگ کے اتحادی روس اور چین کیخلاف سازشوں میں شریک ہورہا ہے ابتدائی طور پر یہ امریکی آشیر بادو امریکہ کے ساتھ معاہدات بھارت کو اپنی فتح محسوس ہورہے ہیں مگر اس فتح کے پس منظر میں بھارتی عوام کا سماجی انتشار اور معاشی بدحالی صاف دکھائی دے رہی ہے کیونکہ اسرائیل کی مدد سے اس خطے میں ایک نیا بلاک تشکیل دیئے جانے کی امریکی و بھارتی کوشش غیر شعوری طور پر پاکستان‘ چین‘ ایران اور روس پر مشتمل ایک نئے بلاک کے منظر نامے کو ابھار رہی ہے و یقینا بھارت کے مستقبل کیلئے انتہائی خطرناک ثابت ہوگا کیونکہ امریکہ نہ کبھی کسی سے وفادار رہا ہے اور نہ ہی مستقبل قریب و بعید میں اپنی فطرت کیخلاف جاسکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) افغانستان کی جانب سے 18 اگست کو پاکستانی پرچم جلانے کے افسوسناک واقع پر تحریری معذرت اور اس واقعہ کو کسی تیسرے فریق کی پاک افغان تعلقات میں دراڑیں ڈالنے کی سازش قرار دیئے جانے کے بعد باب دوستی کھولنے کے پاکستانی فیصلے کو مستحسن قرار دیتے ہوئے پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیرعلی سولنگی ‘ پنجاب کے صوبائی صدر ملک نذیر سولنگی‘ سولنگی اتحاد کے سینئر رہنماوں وعمائدین معین سولنگی ‘ عمر سولنگی ‘غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی اور انچارج میڈیا سیل نعمت اللہ سولنگی ودیگر نے کہا کہ اب اگر افغانستان اپنی غلطی پر معذرت کر چکا ہے اور کسی تیسرے فریق کی طرف سے تعلقات کو خراب کرنے کی سازش سے آگاہ ہو چکا ہے تو اسے عملی طور پر ایسے اقدامات کرنا ہوں گے جن سے آئندہ کوئی تیسری طاقت فائدہ نہ اٹھا سکے اور افغانستان کی سرزمین سے پاکستان کےخلاف کوئی اشتعال انگیز کارروائی نہ ہوجبکہ دونوں ممالک کیلئے لازم ہے کہ سرحدی راستوں سے غیر قانونی طور پر آنے جانے والوں پر سختی سے روک لگائیں اور چیکنگ کا سخت نظام قائم کریں۔