اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پاکستان کو 45 ممالک پر مشتمل سب سے بڑی بحری مشقوں کے ساتھ پاکستان اور ترک آرمی کی مشترکہ فوجی مشق اتاترک الیون کی میزبانی کا اعزاز بھی حاصل ہورہا ہے۔ جس کا آغاز منگل کو سپیشل سروسز ہیڈ کوارٹر تربیلا میں افتتاحی تقریب سے ہوا۔ ترکی کی اسپیشل فورسز اور پاک فوج کے اسپیشل سروس گروپ کے دستے تین ہفتوں تک جاری رہنے والی مشق میں حصہ لے رہے ہیں۔ پاک-چین مشترکہ فضائی مشق شاہین-9 کے معائنے کے لیے ایئر بیس کے دورے کے موقع پر پاک فوج کے سربراہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے چین کے ساتھ جنگی تیاریوں اور بہترین روابط پر زور دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہ بڑھتے ہوئے جیو اسٹریٹجک چیلنجز کا سامنا کرنے لیے چین کے ساتھ مشترکہ مشقیں دونوں ممالک کی جنگی تیاریاں بڑھانے کے لیے اہم ہیں۔ اس میں انسداد دہشت گردی، کلوز کوارٹر بیٹل، کارڈن اینڈ سرچ، فائر اینڈ موو تکنیک، ہیلی کاپٹر ریپلنگ، کمپاؤنڈ کلیئرنس اور ریسکیو اینڈ فری فال آپریشنز شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی مشق سے دو برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید تقویت ملے گی اور فوجی جدیدیت اور تعاون میں ابھرتے ہوئے رجحان کو اپنانے میں مدد ملے گی۔ خیال رہے کہ پاک فوج اپنے دوست ممالک کے ساتھ اس طرح کی مشقیں کرتی رہتی ہے۔ حال ہی میں پاک فضائیہ اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی ایئرفورس کی مشترکہ شاہین-9 مشقیں پاکستان میں منعقد ہوئی تھیں۔ یہ مشقیں سال 2011 سے باری باری دونوں ممالک کے درمیان باقاعدگی سے ہوتی ہیں
Sir, in addition Pakistan is also hosting the 3week PakTurk joint exercise #Ataturk11 with opening ceremony held at SSG HQs Tarbela, beginning today.pic.twitter.com/XYyPfljShC
— Malik Khurram Khan Dehwar (@KhurramDehwar) February 9, 2021