کراچی (ویب ڈیسک) صحافی مرید عباس کی بیوہ زارا عباس کا مجرمان کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ زارا عباس نے کہا ہے کہ میرا بیٹا فون اٹھا کر مجھے پکڑاتا تھا تو میں مرید کو فون ملادیتی تھی تو وہ ’بابا، بابا‘ کہتا تھاتو مرید کہتے تھے ’جی میرے پوپی، میں آرہا ہوں، میں ابھی آرہا ہوں‘۔ اب وہ فون پکڑ کر ’بابا، بابا‘ کہتا رہتا ہے لیکن اب اسے کوئی جواب دینے والا نہیں ہے۔مرید عباس کے والدین کا بہت برا حال ہے، اس کی والدہ تب سے رو رہی ہیں، انکو صبر ہی نہیں آتا۔ زارا عباس نے کہا ہے کہ میرے والدین بہت صبر والے ہیں، میرے والد دل کے مریض ہیں لیکن وہ بہت مضبوطی کے ساتھ میرے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ زارا عباس نے کہا کہ میرے بیٹے کو تو یہ بھی نہیں پتا کہ اسکا باپ اس دنیا میں نہیں رہا۔انہوں نے کہا کہ میری والدہ بہت مضبوط اعصاب کی خاتون ہیں اور ان کی وجہ سے ہی میں بھی یہ صدمہ برداشت کر پائی ہوں۔ میں آج صبح مرید کی قبر پر گئی ، مجھے سمجھ نہیں آتی کہ وہ کیسے چلا گیا وہ اتنی جلدی ہم سے اتنا دور کیسے جا سکتا ہے ، مجھے ابھی تک یقین ہیں نہیں آسکا کہ وہ چلا گیا ہے۔ مجھے یقین نہیں آتا کہ ایک ایسا شخص جس نے ہمارے گھر کا نمک کھایا وہ اتنا ظالم نکلا کہ اس نے میرے خاوند کو مار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی اتنا ظالم کیسے ہو سکتا ہے کہ کسی کی جان لے لے۔ زارا عباس نے کہا میرے معصوم شوہر کو فون کر کے بلا کر عاطف زمان نے اسے مار دیا۔ میری اپیل ہے کہ عاطف زمان اور اس کے بھائی کو کیفرِ کرداد تک پہنچایا جائے۔ جب تک میرے شوہر کے قاتل نہیں پکڑے جاتے میں تب تک لڑوں گی اور آرام سے نہیں بیٹھوں گی۔