اہور;تحریک انصاف کے وفد کی پیر پگاڑا سے ملاقات۔وفد میں شاہ محمود قریشی ، جہانگیر ترین اور عارف علوی شامل ہیں۔واضح رہے کہ الیکشن کے بعد سے تمام سیاسی پارٹیوں کی نمبر گیم کے لیے جوڑ توڑ جاری ہے اور عمران خان نے تحریک انصاف کے اہم رہنماؤں کو وزارت
عظمیٰ کے لیے حمایت پر قائل کرنے کے لیے بھیجا ہے۔ اِس سے پہلے بھی تحریک انصاف کے رہنماؤں کی پیر پگاڑا سے ملاقات ہو چکی ہے جس میں انھوں نے عمران خان کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔واضح رہے اِس سے پہلے جی ڈی اے کا تحریک انصاف میں ضم ہونے کی خبریں بھی پھیلی تھیں،کہا گیا تھا کہ جہانگیر ترین جلد جے ڈی اے کے رہنماوں سے ملاقات کریں گے اور تحریک انصاف میں ضم ہونے کی دعوت دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق جولائی کو پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کے نتائج کے اب تک کی سب سے بڑی سیاسی پیش رفت ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سندھ میں پیپلز پارٹی کے مقابلے کیلئے بننے والے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے تحریک انصاف میں ضم ہونے کا امکان ہے۔گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس انتخابات میں کوئی خاطر خواہ کامیابی تو حاصل نہیں کر پایا، تاہم اس الائنس نے پیپلز پارٹی کا سندھ میں تگڑا مقابلہ کیا اور کئی اہم نشستیں جیتنے میں کامیاب رہے۔ سندھ کی سطح تک گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس نے تحریک انصاف کے ساتھ انتخابی اتحاد قائم کیا تھا۔جبکہ انتخابات کے نتائج آنے کے بعد بھی گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے تحریک اںصاف کا ہی ساتھ دینے کا اعلان
کیا۔اب خبریں یہ سامنے آئی ہیں کہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس اور تحریک اںصاف کے درمیان بڑا معاہدہ طے پانے والا ہے۔ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے تحریک انصاف میں ضم ہونے کا امکان ہے۔ اس سلسلے میں جہانگیر ترین جلد گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنماوں سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ جہانگیر ترین ملاقات میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنماوں کو ناصرف حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دیں گے، بلکہ تحریک انصاف میں بھی ضم ہونے کی دعوت دی جائے گی۔دوسری جانب تحریک انصاف،، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس اور ایم کیو ایم پاکستان سندھ اسمبلی میں مشترکہ قائد حزب اختلاف لانے پر بھی غور کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی سربراہی پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر پگاڑا کے ہاتھ میں ہے۔ تحریک انصاف اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے انضمام سے متعلق حتمی فیصلہ بھی پیر پگاڑا ہی کریں گے۔ایک خبر کے مطابق پیرپگارا نے انکشاف کیا ہے کہ آصف زرداری نے غیرملکی قوتوں کو دوسری باراقتداردلانے کی صورت میں نیوکلیئربم ان کے حوالے کروانے کی پیشکش کی ہے جبکہ مخدوم امین فہیم پیپلزپارٹی سے الگ ہونا چاہتے تھے لیکن وقت نے انہیں مہلت نہ دی اوروہ انتقال کرگئے۔عمرکوٹ میں جی ڈی اے اورپی ٹی آئی کے تحت انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیر پگارا نے کہا کہ مخدوم امین فہیم اپنی زندگی کے آخری دن نہایت کرب سے گزاررہے تھے اورپی پی سے علیحدہ ہونا چاہتے تھے لیکن وہ انتقال کرگئے۔