اسلام آباد (ویب ڈیسک) جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل کیس کی سماعت منگل کو سپریم کورٹ میں ہوگی، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کریگا۔ تفصیلات کے مطابق صرف متعلقہ افراد کو بذریعہ خصوصی پاسز داخلے کی اجازت ہوگی، اعلامیہ میں کہاگیاکہ سپریم کورٹ بیٹ رپورٹرز کو پاسز کی ضرورت نہیں، کمرہ عدالت میں موبائل فونز اور پرس لیکر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔اعلامیہ کے مطابق سکیورٹی پاس کیلئے ایس پی سپریم کورٹ سے رجوع کیا جا سکتا۔ واضح رہے کہ تفصیلات کے مطابق کل سپریم کورٹ کل اس ضمن میں دائر تین درخواستوں کی سماعت کرے گا. چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ سماعت کرے گا۔اس موقع پر سیکیورٹی کےسخت ترین انتظامات کیے جائیں گے. صرف مقدمے کے فریقین، وکلا اور صحافیوں کوسپریم کورٹ جانے کی اجازت ہوگی۔جج ارشد ملک کے ویڈیو اسکینڈل کی سماعت سے متعلق خصوصی پاس جاری کیے جائیں گے.واضح رہے کہ مریم نواز اپنی پریس کانفرنس میں احتساب عدالت کے جج کی خفیہ کیمرے سے بنی مبینہ ویڈیو سامنے لے آئی تھیں جس کو پاکستانی میڈیا پر کافی بحث و مباحثہ کیا گیا اور جس سے یہ تاثر دیا گیا کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے دباؤ کے تحت میاں نواز شریف کے خلاف فیصلہ دیا اور کچھ لوگو ں نےا س کو اصل قرار دیتے ہوئے اس سے موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔اسکینڈل سامنے آنے کے بعد جج ارشد ملک کو کام کرنے سے روک دیا گیا. بعد ازاں اس ضمن میں سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، جسے چیف جسٹس نے سماعت کے لیے مقرر کیا ہے ۔خیال رہے کہ آج احتساب عدالت نمبر 2 کے جج ارشد ملک کو ہٹانے سے متعلق نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے اور ان کی جگہ نیے جج کے انتخاب کے لیے فہرست پیش کر دی گئی ہے ، وزارت قانون نے اس کانوٹی فکیشن جاری کیا، جس کی کاپی رجسٹرارآفس کومل گئی ہے۔