سپریم کورٹ کے جج جسٹس سردار طارق مسعود کی گاڑی پر حملے کے الزام میں سجادہ نشین عید گاہ پیر حسان حسیب الرحمان کو 6 ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا۔
جسٹس سردار طارق مسعود کی گاڑی پر حملے کے الزام میں سجادہ نشین عید گاہ پیر حسان حسیب الرحمان اور ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر حافظ آباد کے تھانہ منڈی کالیکی میں درج کی گئی۔ ایف آئی آر کے مطابق جسٹس سردار طارق مسعود اور ان کی فیملی لاہور سے اسلام آباد آ رہی تھی کہ موٹر وے پر کسی بات پر تنازع ہوا، جس پر پیر حسان حسیب الرحمان کی گاڑی میں سوار افراد نے جسٹس طارق مسعود کی گاڑی پر حملے کی کوشش کی اور جسٹس طارق اور ان کی فیملی کو ہراساں بھی کیا گیا۔
مقدمے میں انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔ جسٹس سردار طارق کی جانب سے موٹر وے پولیس کو ہیلپ لائن پر اطلاع دی گئی جس پر موٹر وے پولیس نے ناکہ لگا کر پیر حسان حسیب الرحمان اور ان کے ساتھیوں کی گاڑیاں روک لیں۔ تفتیشی افسر محمد اسلم کے مطابق ملزمان کا گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت سے 20 روز کا ریمانڈ لے لیا گیا ہے۔