اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ انتخابات میں منظم دھاندلی سامنے آگئی اب اس کا فیصلہ جوڈیشل کمیشن کرے گا اور کمیشن جو بھی فیصلہ دے گا ہم اس کو آنکھ بند کرکے قبول کر لیں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کے دوران سابق الیکشن کمشنر پنجاب انور محبوب کا جھوٹ سامنے آگیا ہے، انہوں نے ریٹرننگ افسروں کوپوری آزادی دے رکھی تھی، انتخابات میں منظم دھاندلی سامنے آگئی ہے۔
اب اس کا فیصلہ جوڈیشل کمیشن کرے گا اور اس فیصلے کو آنکھیں بند کرکے قبول کریں گے، وہ کمیشن کے سامنے کیس لڑنے پر اپنی ٹیم کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ جوڈیشل کمیشن کے معاملے پر انہیں برا بھلا کہا گیا، اسمبلی میں اجنبی کہہ کر پکارا گیا اور اب خواجہ سعد رفیق کس منہ سے اسمبلی جائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ محبوب انور نے ریٹرننگ افسران کو کھلی چھٹی دے رکھی تھی، اہم حلقوں میں 25 سے 30 ہزار اضافی بیلٹ پیپرز چھاپے گئے، جہانگیر ترین کے حلقے میں ریٹرننگ افسر نے 15 ہزار اضافی بیلٹ پیپر مانگے لیکن محبوب انور نے وہاں 30 ہزار بیلٹ پیپرز بھجوائے۔
اسی طرح حامد خان کے حلقے میں 56 ہزار، حمزہ شہباز کے حلقے میں 62 ہزار اضافی بیلٹ پیپرز بھجوائے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی تو کھیل شروع ہوا ہے آگے بہت کچھ سامنے آئے گا ، این اے 122 کا کیس کی سماعت ہفتے کو ہوگی جس میں مزید انکشافات کریں گے۔