counter easy hit

این اے ١٢٢، ١٥٤ تازہ ہوا کے جھونکے

PTI and PML N

PTI and PML N

تحریر : انجینئر افتخار چودھری
جوڈیشنل کمیشن اور این اے ١٩ کے فیصلے سے پارٹی کارکنان میں مایوسی کی ایک لہر سی دوڑ گئی تھی۔کمیشن کے لولے لنگڑے فیصلے نے مایوس تو کیا ہی تھا ہریپور کی نشست جو سراسر کھلا بٹ کے خانوں کی ذاتی حیثیت سے جیتی گئی تھی مسلم لیگیوں نے اسے اپنی پارٹی کی کارکردگی قرار دیا بعض حضرات نے تو اسے عمران خان کی سیاسی موت قرار دیا حالنکہ یہ سیٹ پی ٹی آئی اور نون لیگ کے درمیان پنگ پانگ بنی رہی۔اللہ کبھی اپنے بندوں کو مایوس نہیں کرتا۔خان نے پہلے دن سے ہی چار حلقوں کی بات کی تھی۔

جب کبھی ان بکسوں کی جانب انگلی اٹھائی جاتی تو چوروں اور کرپشن میں ملوث سب لوگ کوڈی کوڈی کر کے ان چار بکسوں کو گھیرے میں لے لیتے۔خان ان مطالبوں کو لے کر کنٹینر پر چڑھ گیا۔خواجہ سعد رفیق خواجہ آصف صدیق بلوچ ایاز صادق پاکستان تحریک انصاف کے حامد خان عثمان ڈار جہانگیر ترین اور عمران خان کی جگہ پر مل مار کر بیٹھنے والوں کو حکومت کا ساتھ تو تھا ہی انہیں حکم امتناعی بھی آسانی سے مل گئے۔اللہ کا کرنا ہوا مسلم لیگ نون کو جوڈیشنل کمیشن نے سنبھالا دیا ان کے ماڈل ٹائون کے کیس،ڈسکہ ،فیصل آباد اور پنڈی میں خون ریزیاں سب پس پشت چلی گئیں۔وہ فیصلہ کیا تھا نون کے سارے گناہ دھل گئے۔

میڈیا پر بیٹھے پھٹے سپیکر خان پر چڑھ دوڑے جہانگیر ترین کو نشانے پر لے لیا۔پارٹی کے تھڑ دلے مایوسی میں چلے گئے۔حبس ایسی کہ لوچلنے کی دعا مانگی جا رہی تھی۔کہ اللہ نے پہلے سعد رفیق کی کلی اڑائی جو وہ سپریم کورٹ کی اوٹ میں پھر ریلوے کا کباڑہ کرنے میں لگ گئے۔گوئبلز اس کے پاس تھے جھوٹ اتنا بولا گیا کہ لگتا تھا کہ پاکستان ریلوے اب سونے کی پٹڑی پر گامزن ہو گئی وہی میڈیا ٹائکون اب بھی اس کے ساتھ تھا قلم فروش جن کے ضمیروں کے سودے ہو چکے تھے وہ مختلف اخبارات اور چینیلز میں پہنچ گئے۔

خود ہم اس سوچ میں پڑ گئے کہ ہم سے کیا غلطی ہوئی ہے چیئرمین نے اپنی بیوی کو بھی گھر بٹھا دیا۔اللہ کا کرم ہوا دوسری نشست جو ایاز صادق کی تھی اس کا بھی فیصلہ پی ٹی آئی کے حق میں آیا۔اور ایک اور شخص جس کا امیر ہونا لوگوں کو نہیں بھاتا تھا۔اس نے تحریک انصاف پر اپنے وسائل لگائے مگر میں جانتا ہوں پی ٹی آئی کو افراد ہی نے سنبھالا دیا ہے شوکت خانم بند ہو جاتا اگر احسن رشید مرحوم دست تعاون نہ بڑھاتے۔جہانگیر ترین کو بد ترین مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ان کا جہاز طعنہ بن گیا۔ عمران خان کو جہاز لے کر دینے کے لئے اوورسیز پاکستانی تیار تھے اور ہیں اس اڑن کھٹولے کو عمران کے ساتھ ایک پلڑے میں ڈال کر تولا گیا جو میں سمجھتا ہوں زیادتی ہے۔این اے ١٥٤ کی نشست کا فیصلہ جہانگیر ترین کے حق میں آنے سے بہت سوں کہ منہ بند ہو گئے ہیں۔

پارٹی کو ایک طاقت ملی ہے۔کارکنوں میں جذبہ پیدا ہوا ہے انہیں خان صاحب کے چار حلقوں کی بات اب سمجھ میں آئی ہے۔ان پے در پے فیصلوں نے جوڈیشل کمیشن کے فیصلے پر کمبل ڈال دیا ہے۔آج ہم بھی بڑے خوش ہوئے۔

سینٹرل سیکریٹیرٹ میں گہما گہمی رہی جیسے ہی فیصلہ آیا پورے سٹاف اور پارٹی کے لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اعزاز سید اور خاکسار نے مٹھائی منگوا کر فوزیہ قصوری قاسم خا ن سوری دائود پانیزئی فہد شیخ اور میڈیا کے ساتھیوں کے ساتھ خوشیاں بانٹیں نوید افتخار تو پورے سٹاف کے ساتھ کھانے پر چلے گئے۔جاپان سے چودھری رزاق،امریکہ سے شفقت محمود اور دیگر دوستوں نے کالیں کی۔

ساتھیو! یہ کوئی دو چار سیٹوں کا معاملہ نہیں ہے۔اس سے پاکستان کی جمہوریت کو فائدہ پہنچے گا۔ان فیصلوں سے پتہ چلتا ہے مایوسی گناہ ہے۔پوری قوم کو مبارک۔این اے ١٢٢ اور ١٥٤ کے فیصلے تازہ ہوا کے جھونکے ہیں۔

Engineer Iftikhar Chaudhry

Engineer Iftikhar Chaudhry

تحریر : انجینئر افتخار چودھری