کراچی: ملک میں مالی سال 2016-17 میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ریکارڈ کیاگیا تاہم پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سے انخلا کا عمل تیز ہونے سے مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ 9.1 فیصد تک محدود رہا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2016 سے جون 2017 ملک میں غیرملکی سرمایہ کاروں نے 2ارب 15کروڑ 72لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جو مالی سال 2015-16 میں کی گئی1ارب97 کروڑ 68 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کے مقابلے میں9.1 فیصد یا 18 کروڑ 5 لاکھ ڈالر زیادہ ہے۔ مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری میں غیرملکی نجی سرمایہ کاری (براہ راست بیرونی سرمایہ کاری پلس فورٹ پولیو انویسٹمنٹ) کا حصہ 1ارب88کروڑ ڈالر رہا جو اس سے پچھلے مالی سال میں1 ارب 98 کروڑ 56 لاکھ ڈالر کی ایف پی آئی کے مقابلے میں 5.3 فیصد یا 10 کروڑ 55 لاکھ ڈالر کم ہے، غیرملکی نجی سرمایہ کاری میں کمی کی بڑی وجہ پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سے انخلا کا عمل تیز ہونا ہے حالانکہ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق غیرملکی سرمایہ کاروں نے جون میں67کروڑ23لاکھ ڈالر نکال لیے جس کی بڑی وجہ فارن پبلک انویسٹمنٹ سے75کروڑ1لاکھ ڈالر کا انخلا ہے، گزشتہ ماہ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 26 کروڑ 90لاکھ ڈالر سے گھٹ کر 19 کروڑ 89 لاکھ ڈالر رہی جبکہ پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سے بھی12 کروڑ10 لاکھ ڈالر نکال لیے گئے۔ اعدادوشمار کے مطابق جون میں چین نے 10 کروڑ42لاکھ ڈالر اورگزشتہ مالی سال 1 ارب 18 کروڑ 56 لاکھ ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی، مالی سال 2016-17 میں ہالینڈ نے46کروڑ34لاکھ ڈالر اور فرانس نے 11کرور90لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی، اس کے علاوہ ترکی نے 13 کروڑ 56لاکھ، امریکا نے 7 کروڑ 11 لاکھ، برطانیہ نے6کروڑ89لاکھ اور متحدہ عرب امارات نے 5کروڑ58لاکھ ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی۔ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال سب سے زیادہ براہ راست سرمایہ کاری 79کروڑ54 لاکھ ڈالر توانائی کے شعبے میں ہوئی، اس کے بعد فوڈ سیکٹر میں 49کروڑ30لاکھ ڈالر اور تعمیراتی شعبے میں 46کروڑ77 لاکھ ڈالر کی ہوئی جبکہ آئل اینڈ گیس سیکٹر میں 15کروڑ76لاکھ ڈالر، الیکٹرونکس سیکٹر میں ایف ڈی آئی 14کروڑ30لاکھ ڈالر رہی۔