لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک)کشمیر میں بھارت کی جانب سے ریاستی دہشت گردی کے بعد برصغیر کے حالات یکسر تبدیل ہوکر رہ گئے ہیں، ایسے میں صحافی برادری بھی مودی سرکار کی جانب سے کی گئی ریاستی دہششتگردی کے خلاف کمر کس کر میدا میں آچکی ہے۔ پاکستان کے نامور اینکر پرسن نے کشمیر کے حوالے سے
مسلم ممالک کے لیے ایسا پیغام جاری کر دیا ہے کہ مسلمان بھی انکی تائید کرنے لگ گئے ہیں۔ تفصیلات جے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں جنید سلیم کا کہنا تھا کہ ’’ اگر اسلامی ممالک انڈیا کو ایک ہفتہ تیل فراہمی بند کا اعلان کردے تو ان سے کشمیر کی غیرمشروط آزادی ڈکلرئگ کروانے میں دیر نہیں لگنی،’’ پتہ نہیں کیا وجہ ہے جو 54 اسلامی ممالک کا اتحاد خوابِ خرگوش کے مزے لیکر سورہا ہے۔ اگر ان میں اتحاد ہوجائےتو یہ اپنی اسلامی یونائٹڈ نیشن بنا سکتے ہیں ‘‘۔ایک اور ٹویٹ میں جنید سلیم کا کہنا تھا کہ ’’ جب مسلمان عورتوں کی عزتیں لوٹی جا رہی ہو تو اسلام امن کا نہیں غیرت کا درس دیتا ہے ‘‘۔جنید سلیم نے نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پیغام چھوڑا کہ ’’ بھارت کے آزادی ڈے پر مودی نے تقریر میں کہا “گزشتہ ادوار میں بھارت اور مقبوضہ کشمیر کو کوئی خطرہ نہیں تھا پڑوس میں دوست حکومت رہی، لیکن اب حالات بدل گئے ہیں تو مجبوری میں آرٹیکل 370 ختم کرنا پڑا، کیونکہ پڑوسی دیش پاکستان میں اب بھارت کی دوست حکومت نہیں ہے ‘‘۔سلامتی کونسل کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے جنید سلیم کا کہنا تھا کہ ’’ الحمداللہ بڑی سفارتی کامیابی!سلامتی کونسل نے کشمیر کو ایک بین الاقوامی تنازعہ تسلیم کرکے بھارت کے کشمیر پر حق ریاست کے دعوے کو گٹر میں بہا کر مودی کے منہ پر کالک مل دی اب مسئلہ کشمیر کو انہی قراردادوں کی روشنی میں حل کیا جائیگا جنہیں بھارت بوسیدہ اور غیر متعلقہ قرار دےچکا تھا! ‘‘۔