ایتھنز: ایک کمپنی نے بجلی کے بغیر انتہائی کم قیمت پر کمرے کو گرم کرنے والا ایک آلہ تیار ہے جو بہت سادہ ہے اور صرف دس روپے روزانہ پر سرد کمرے کو گرم کرسکتا ہے۔
اسے ایگلو کا نام دیا ہے جسے مٹی سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ الٹے پیالے کی شکل میں تیار کیا گیا ہے جس کے نیچے چار چھوٹی موم بتیاں جلائی جاتی ہیں۔ تھوڑی دیر میں یہ کمرے کو گرم کرسکتا ہے۔ اسے روم میں فائن آرٹس کے ایک طالبعلم مارکو زیگریا نے تیار کیا ہے۔ یہ چراغ نما ہیٹر نہ صرف کم خرچ ہے بلکہ ماحول دوست بھی ہے۔ جیسے ہی یہ گنبد نما پیالہ گرم ہونا شروع ہوتا ہے، اس کے اطراف اور اوپر سے گرما ہوا نکلنا شروع ہوجاتی ہے اور اس طرح بجلی کے بغیر بہت کم خرچ میں اطراف کو گرم کیا جاسکتا ہے اسے مکمل طور پر مٹی سے بنایا گیا ہے۔ اس ایجاد کا نام ’ ایگلو‘ رکھا گیا ہے اور سے تھری ڈی پرنٹر سے تیار کیا گیا ہے۔ صرف 30 منٹ میں یہ کمرے کے درجہ حرارت 2 سے 3 ڈگری تک کم کرسکتا ہے اور اس کی قیمت 5 سے 10 ہزار روپے رکھی گئی ہے۔ یہ ایک کراؤڈ فنڈڈ پروجیکٹ ہے جس کے لئے انٹرنیٹ سے چندہ کیا جارہا ہے