پیرس (اے کے راؤ) جنرل سیکرٹری پاکستان عوامی تحریک فرانس طاہر عباس گورائیہ نے کہا کہ انصاف کے بغیر جمہوریت تو کیا انسانیت بھی پروان نہیں چڑھ سکتی۔ پہلے قانون کے اندھا ھوتا ہے سنا کرتے تھے مگر اب پاکستان میں انکھوں والا قانون دیکھ رہا ہوں ، جو دیکھتا ہے کہ کب اور کس کے خلاف حرکت میں آنا ھےاور کس کے خلاف نھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 14 شہریوں کو قتل کئے جانے کے حکومتی دہشتگردی کے اس کیس کی باز گشت پوری دنیا میں سنی گئی مگر حکومت سمیت انصاف کے کسی ادارے نے اس انسانی المیے کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء اور ورثا انصاف کے منتظر ہیں جس کے حوالے سے ابھی کسی سنجیدہ پیش رفت کی ابتدا نہیں ہوئی۔ اور تو اور انتہا یہ ہے کہ پاکستان میں ایک صوبے کا سربراہ انصاف کی فراہمی کی ناکامی پر نھیں مظلوموں پر طنز کرتا ھے۔
طاہر عباس گورائیہ نے زور دے کر کہا کہ ظلم اور ناانصافی کے اس دور پر عوامی ردعمل حکمرانوں کی توقع سے زیادہ بھیانک ہو گا۔