اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف جہادی اور دہشت گرد تنظیموں میں شامل عناصر متحرک ہوگئے ہیں۔ جوکہ ان کے سپریم کورٹ آف پاکستان جج کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد زیادہ شدت سے ان کیخلاف کارروائی کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ جہادی تنظیموں اور دہشت گرد تنظیموں کے کچھ عناصر جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو ایک سخت گیر اہل تشیع فرد سمجھتی ہے۔ جس نے خصوصی عدالت کو کالعدم قرار دے کر جنرل پرویز مشراف کو رہا کردیا ہے۔ . چونکہ دہشت گرد تنظیمیں جنرل پرویز مشراف کو اپنا دشمن سمجھتی ہیں جنہوں نے امریکہ کی حمایت سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کا آغاز کیا تھا ۔ اس لیے دہشت گرد تنظیموں کے کارکنوں نے منصوبہ بندی کی تھی کہ جسٹس مظہر علی اکبر نقوی کو قتل کرکے جنرل پرویز مشفق سے انتقام لیا جاسکتا ہے۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو لاہور میں انھیں لاحق خطرے کے پیش نظر اضافی سیکیورٹی اور بلٹ پروف گاڑی فراہم کی گئی تھی۔ اسلام آباد میں بھی اور ان کے اہل خانہ کے لئے بھی یہی تجویز کیا گیا ہے۔ موجودہ حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے جلد از جلد جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کیلئے مزید حفاظتی اقدامات کیے جارہے ہیں۔