اسلام آباد(ایس ایم حسنین) بھارتی کسانوں کی جانب سے اپنے مطالبات تسلیم کرانے کیلئے وفاقی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے باوجود بحران کی شکل سنگین صورتحال اختیار کرتی جارہی ہے اور اسی دوران کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی بھارتی کسانوں کا ساتھ دینے کا اعلان کردیا ہے۔ کینیڈیائی وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو پہلے ایسے غیر ملکی رہنما ہیں، جنہوں نے بھارت میں جاری کسانوں کی تحریک کے ساتھ اپنی ہمدردی اور تعاون کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔ بھارت نے اس بیان کو’غیرضروری‘ اور دوسرے ملک کے گھریلو معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے۔ جسٹن ٹروڈو نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کسانوں کی تحریک کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ صورت حال بہت تشویش ناک ہے۔ انہوں نے کہا، ”بھارت سے کسانوں کے احتجاج کی خبریں آ رہی ہیں۔ یہ صورت حال بہت تشویش ناک ہے۔ ہم سبھی اپنے اہل خانہ اور دوستوں کے تئیں فکر مند ہیں۔ مجھے معلوم ہے کہ ایسے بہت سے لوگ ہیں۔ میں آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ کینیڈا پرامن احتجاج کرنے کے حق کے دفاع میں کھڑا ہے۔ ہم بات چیت پر یقین رکھتے ہیں اوراسی لیے ہم بھارتی حکام کو اپنے تحفظات سے آگاہ کرنے کے لیے کئی ذرائع سے ان کے پاس پہنچ گئے ہیں۔ یہ وقت سب کے متحد ہونے کا ہے۔” اس سے قبل کینیڈا کے وزیر دفاع ہرجیت سنگھ نے بھی ٹوئٹر پر لکھا تھا، ”بھارت میں پرامن مظاہرین کے خلاف بے رحمی برتنا پریشان کن ہے۔ میرے حلقے کے کئی لوگوں کے خاندان وہاں ہیں اور انہیں اپنے رشتے داروں کے بارے میں تشویش ہے۔ صحت مند جمہوریت پرامن مظاہروں کی اجازت دیتی ہے۔ میں اس بنیادی حق کی حفاظت کی اپیل کرتا ہوں۔” بھارت نے جسٹن ٹروڈو کے اس بیان کو’غیرضروری‘ اور دوسرے ملک کے گھریلو معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ سریواستوا نے ایک بیان میں کہا”ہم نے بھارت میں کسانوں سے متعلق کینیڈیائی رہنماوں کے کم علمی پر مبنی تبصرے دیکھے ہیں۔ا س طرح کے تبصرے غیر ضروری ہیں بالخصوص اس وقت جب یہ کسی جمہوری ملک کے داخلی معاملات کے سلسلے میں ہوں۔ یہ بات زیادہ بہتر ہے کہ سفارتی بات چیت کا سیاسی مقاصد کے لیے غلط استعمال نہیں ہونا چاہئے۔