کابل افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ووٹر رجسٹریشن کے مرکز پر خودکش بم حملے میں کم از کم 52 افرادجاں بحق اور 200 کے قریب زخمی ہو گئے۔دھماکا کابل شہر کے مغربی حصے کے علاقے دشتِ برخی میں واقع ایک رجسٹریشن سینٹر پر ہوا۔ دوسری جانب بغلان صوبے میں الیکشن مرکز کے قریب سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے 6 افراد جاں بحق ہوگئے ۔ تفصیلات کے مطابق افغان حکام کا کہنا ہے کہ کابل میں خودکش دھماکا اس وقت ہوا جب لوگوں کی ایک بڑی تعداد الیکشن مرکز کی عمارت کے داخلی دروازے پر کھڑے انتظار کر رہے تھے۔افغان وزارت داخلہ اور وزارت صحت کے مطابق حملے مرنے والوں میں خواتین اور بچے شامل ہیں جبکہ 200 کے قریب افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔شدت پسند تنظیم داعش نےحملےکی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ کابل پولیس کے سربراہ عبدالرحمان رحیمی نے مقامی تولو نیوز ٹیلی وژن کو بتایا کہ یہ بم دھماکا بظاہر ایک خودکش حملہ آور نے کیا۔داعش کی حامی نیوز ایجنسی عماق کے مطابق مغربی کابل کے علاقے دشت برچی میں دھماکا خیز مواد سے بھری جیکٹ پہنے ایک خودکش بمبار نے الیکشن مرکز کی عمارت کو
نشانہ بنایا ہے۔دھماکے کے بعد سامنے آنے والی تصاویر میں زمین پر خون کے نشانات، دستاویزات اور تصاویر دیکھی جا سکتی ہیں۔ایک عینی شاہد بشیر احمد نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا ہے کہ ہلاک یا زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے جو اپنے شناختی کارڈز حاصل کرنے اور انتخابات کے لیے اندراج کروانے آئے تھے۔ایک ہفتہ قبل جب سے رجسٹریشن کا سلسلہ شروع ہوا ہے اب تک ایسے مراکز پر کم از کم چار حملے ہو چکے ہیں۔اتوار کو ہونے والا یہ حملہ کابل میں اب تک کا سب سے بڑا دھماکا کہا جا رہا ہے، اس سے قبل جنوری میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 100 افراد مارے گئے تھے۔واضح رہے کہ ملک میں اس سال اکتوبرمیں عام انتخابات ہونے والے ہیں جس کے لیے رواں ماہ ووٹوں کے اندراج کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ان عام انتخابات کے بعد 2019 میں صدارتی انتخابات بھی ہونے ہیں۔ افغان حکام کا کہنا ہے کہ عسکریت پسند انتخابات سے قبل ملک میں افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں ۔