کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں مسافرکوچ کے حادثے میں 4 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوگئے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق گلشن اقبال میں بیت المکرم مسجد کے قریب مسافر کوچ سڑک کنارے کھڑے مسافروں پر چڑھ گئی جس کے نتیجے میںکچل کر 4افراد جاں بحق جبکہ 9زخمی ہوگئے، زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے،حادثے کی شکار مسافر کوچ کا ڈرائیور اور کنڈیکٹر فرار ہوگئے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دو بسیں ریس لگاتی ہوئی آرہی تھیں جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا ہے۔ میئر کراچی وسیم اختر جائے حادثہ پر پہنچ گئے اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ حادثہ اوور لوڈنگ اور تیز رفتاری کی وجہ سے پیش آیا، پورے کراچی کا یہی حال ہے،ترقیاتی کام ڈھنگ سے نہیں ہورہے۔ انہوں نے کہا کہ جن کے پاس اختیارات ہیں وہ کہاں ہیں ؟ٹرانسپورٹ حکومت سندھ کے پاس ہے، وزیرداخلہ سندھ اور وزیرٹرانسپورٹ کو یہاں ہونا چاہیے تھا،جن کے پاس اختیارات ہیں وہ یہاں موجود نہیں۔ ڈی آئی جی ٹریفک آصف اعجاز شیخ کا ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ افسوسناک واقعہ ہے، ذمہ دار ڈرائیور کو کل کی تاریخ سے پہلے پکڑ لیں گے۔ وزیرٹرانسپورٹ سندھ ناصر شاہ کا ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حادثے کا نوٹس لے لیا ہے اور ڈرائیور کی گرفتاری کی ہدایت کردی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوچ کے مالک کے خلاف بھی کارروائی ہوگی جس نے غیرذمےدار افراد کو بس دی، ڈھائی سے تین ماہ کے اندر کراچی کے شہریوں کو اچھی ٹرانسپورٹ ملے گی۔ واضح رہے کہ یہ یونیورسٹی روڈ پر یہ دس روز میں دوسرا بس حادثہ ہے، اس سے قبل پیش آنے والے حادثے میں ایک طالبہ جاں بحق اورایک زخمی ہوئی تھی۔