کراچی (یس ڈیسک) انسداد دہشتگردی عدالت نے کراچی ایئرپورٹ حملہ کیس کے مفرور ملزم کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ سمیت دیگر 8 ملزموں کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے فوری گرفتاری کا حکم جاری کردیا۔
کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج بشیر احمد کھوسو نے کراچی ایئرپورٹ حملہ کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران پولیس کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی جس میں عدالت کو بتایا گیا کہ کراچی ایئرپورٹ حملہ کیس میں نامزد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ اور ترجمان شاہد اللہ شاہد سمیت 8 ملزمان کا کچھ پتا نہیں اور وہ تاحال مفرور ہیں جب کہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ملا فضل اللہ اور شاہد اللہ شاہد سہراب گوٹھ کے علاقے مچھر کالونی میں کافی عرصے تک قیام پذیر رہے ہیں تاہم اب وہاں سے فرار ہوچکے ہیں۔
عدالت نے پولیس کی رپورٹ کی روشنی میں ملا فضل اللہ اور شاہد اللہ شاہد سمیت 8 ملزمان ممتاز اعوان، عالم شریف، عبدالرشید صدیقی، اختر پلمبر، اقبال ٹھیکیدار اور عبداللہ بلوچ کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے اخبار میں اشتہار شائع کرنے کا حکم دے دیا جب کہ کیس کی سماعت 26 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔
واضح رہے کہ کراچی ایئرپورٹ پر 8 جون کی شب دہشتگردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا جس میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت 28 افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ فورسز کے آپریشن میں تمام دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔