کراچی: ہائیکورٹ کےحکم کےباوجود تدریسی عمل شروع نہ ہوسکا، کالج انتظامیہ کی اساتذہ اور طالبعلموں کے ساتھ ہاتھا پائی، ہمارا کوئی پرسان حال نہیں: بے بس طلباء کا احتجاج
عائشہ باوانی کالج میں تدریسی عمل شروع نہیں ہوسکا، 1050 طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا۔ ٹرسٹ انتظامیہ نے کالج کی عمارت پر لگے تالے کھولنے سے انکار کر دیا۔عائشہ باوانی کالج کے اساتذہ اور طلبا کی جانب سے احتجاج، کالج میں داخلے کی کوشش پر مظاہرین اور ٹرسٹ انتظامیہ میں تصادم۔ طلباء کا کہنا ہے کہ کوئی معلومات فراہم نہیں کر رہا۔ عدالتی احکامات پر عائشہ باوانی کالج کی سیل تو کھول دی گئی لیکن ادارے میں تا حال تدیسی عمل کا آغاز نہ ہو سکا، طلبا صبح سویرے کالج پہنچے تو دروازے پر تالے پڑے تھے۔ جس پر انہوں نے شارع فیصل بلاک کر کے احتجاج کیا۔ طلبا و اساتذہ کا کہنا تھا کہ وہ سڑک پر ہی تدریسی عمل شروع کرینگے۔ پولیس نے مداخلت کر کے مظاہرین کو منتشر کرایا۔ جس کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا۔ سندھ ہائیکورٹ نے کالج سے متعلق رینٹ کنٹرولر کے فیصلے کو معطل کیا تھا۔ عائشہ باوانی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ انتظامیہ کے مطابق عدالت نے کالج کوحکومتی تحویل سے واپس لے کر ٹرسٹ کے حوالے کیا ہے۔