گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے کہ 22 سال تک کراچی کو یرغمال بنا کر رکھا گیا ،اب ایسا کچھ نہیں ہوگا، کراچی اب پرامن شہر بن کر سامنے آیا ہے۔
یہ بات گورنر سندھ محمد زبیر نے سی ایف او کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اور کہاکہ سرمایہ کار کراچی میں سرمایہ کاری کرنے پر دلچسپی لے رہے ہیں جبکہ سال 2020 تک 20 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی۔
انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس پاکستان کی جانب سے کراچی میں سی ایف او کانفرنس 2018 کا انعقاد کیا گیا، تقریب کے مہمان خصوصی گورنر سندھ محمد زیبر تھے۔
اپنے خطاب کے دوران گورنر سندھ نے مزید کہا کہ معیشت کو بیرونی ادائیگیوں کا مسئلہ ہے، لیکن جمہوری عمل جاری رہا توترقی جاری رہے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے شہباز شریف نے ن لیگ میں شمولیت کی دعوت دی، میں نے 10 منٹ میں فیصلہ کیااور پارٹی کا معاشی و ٹیکس ریفارم پلان بنایا۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ نجی شعبے میں اگر کوئی سی ایف او9 ماہ بعد بھی کمپنی کو بہتر ریٹنگ نہیں دے سکتا تو وہ ملازمت پر نہیں رہتا، کیا سرکاری ادارے ایسا سخت فیصلہ کر سکتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ 1994 سے 2015 تک کوئی ایک سال نہیں جس میں شہر کو بند نہیں کیا گیا، جس کے بعد حکومت نے اہم فیصلے کئے اور اب کراچی پر امن شہر بن گیا ہے، جس کی وجہ سے سرمایہ کاری بھی آرہی ہے۔
اس موقع پر سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ ملک کی غیر یقینی صورتحال ایک چیلنج ہے جبکہ توازن ادائیگی کے خسارے کے باوجود بہتری کی امید ہے۔