کراچی کے علاقے نارتھ کراچی شفیق موڑ کے قریب گتے کی فیکٹری میں لگی آگ پر گیارہ گھنٹوں کے بعد قابو پالیا گیا۔ کولنگ کا عمل جاری ہے۔
چیف فائر آفیسر کے مطابق کے آگ بجھانے کے عمل میں 9 فائر ٹینڈرز، 4واٹر باؤزر، 2 اسنارکل اور ایک ٹینکر نے حصہ لیا۔ آگ بجھاےت جانے سے قبل موقع پر موجود میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ناکارہ آلات سے آگ پر جلد قابو پاناممکن نہیں، پمپ پریشر نہیں بنارہے، پائپ پھٹے ہوئے ہیں، تمام عملے کے پاس ہیلمٹ تک موجود نہیں ہیں۔ میئر کراچی نے آلات کی خرابی کو آگ پر قابو پانے میں تاخیر کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس ایسے بھی فائر ٹینڈر ہیں جو دھکے سے اسٹارٹ ہوتے ہیں۔ ہم پرانی چیزوں کی مرمت کرکے کام چلا رہے ہیں۔
سندھ حکومت پر ایک بار پھر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ فنڈ نہ دے کم از کم آلات ہی فراہم کر دیں۔ ذرائع کے مطابق آگ تک پہنچنے کےلیے گودام کی ایک دیوار بھی گرائی گئی ہے، گودام کے مالک کا کہنا ہے کہ آگ چھ بجے لگی تھی فائر بریگیڈ کو اطلاع دینے کے باوجود آٹھ بجے تک فائر ٹینڈر نہیں پہنچا۔ چیئرمین وسطیٰ ریحان ہاشمی بھی آگ کی جگہ پہنچے ہیں۔ اس موقع پر ریحان ہاشمی کا کہنا تھا سہولیات کی کمی کی وجہ سے ایمرجنسی میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔