کراچی کے علاقے گلشن معمار میں 4 بھائیوں کے خلاف مبینہ جھوٹے مقدمے سے متعلق 24گھنٹے سے زائد گزر جانے کے باوجود تحقیقات نہیں ہوسکی۔
کراچی کے علاقے گلشن معمار میں پولیس اہلکار کامران نے شہری کی گاڑی کو ٹکر مار دی تھی ، جس پر جھگڑے کےبعد کامران نے 4 بھائیوں کے خلاف ہی حملے کی ایف ائی ار کٹوادی تھی۔ میڈیا پر خبر نشر ہونے پر وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے ایس ایچ او گلشن معمار کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ کو انکوائری افسر مقرر کیا تھا، مگر ڈی ائی جی ایسٹ نے انکوائری ایس ایس پی ملیر راوانوار کے حوالے کردی۔ ادھر ایس ایچ او گلشن معمار کے خلاف ابتک کوئی کارروائی بھی نہیں کی جاسکی اور پولیس نے پیٹی بند بھائیوں کا ساتھ دیتے ہوئے چاروں نوجوانوں کا عدالت سے ریمانڈ حاصل کرلیا ہے۔