کراچی کےعلاقے دھورا جی میں پولیس موبائل پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے 2 اہلکار شہید جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صورت حال پر آئی جی سندھ سے استفسار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بتایا جائے شہر میں دوبارہ ٹارگٹ کلنگ کیسے شروع ہوئی؟
ایس ایس پی ایسٹ فیصل عبداللہ کے مطابق پولیس موبائل کو بہادر آباد کے علاقے دھورا جی میں نشانہ بنایا گیا۔ فائرنگ سے اے ایس آئی افتخار اور ہیڈ کانسٹیبل یونس شہید ہوگئے جبکہ ایک اہلکار شدید زخمی ہوگیا۔ ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے ملزمان کی شناخت کی کوشش کی جائے گی۔ انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ پولیس موبائل روزانہ اسی جگہ کھڑی ہوتی تھی۔ دہشت گردوں نے رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فائرنگ کر دی۔ واردات میں نائن ایم ایم اور 30 بور کا پستول استعمال ہوا ہے۔
کراچی پولیس چیف مشتاق مہر نے حملہ آوروں کی شناخت بتانے والوں کے لئے 25 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد گروہوں کے سلیپر سیل اس طرح کی وارداتیں کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ شہر میں ٹارگٹ کلنگ پھر سے کس طرح شروع ہوئی؟