ہر سالاکانومسٹ انٹیلیجنس یونٹ جانب سے دنیا کے مہنگے ترین اور سستے ترین شہروں کی فہرست جاری کی جاتی ہے۔
ان شہروں کا انتخاب غذائی لاگت، ایندھن کی لاگت اور تنخواہوں کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
جریدے کے مطابق 2015 کا موازنہ کسی اور برس سے نہیں کیا جاسکتا کیونکہ کچھ ممالک میں اجناس کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی جبکہ دیگر میں کرنسی کی قدر کمزور ہونے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔
تاہم اس سال کراچی سے دنیا کے سستے ترین شہر کا اعزاز چھن گیا ہے جو اس سے قبل کئی سال تک دنیا کا سستا ترین شہر قرار پایا ہے۔
2009، 2011، 2012 ، 2013 اور 2015 میں کراچی کو سستا ترین شہر قرار دیا گیا جبکہ 2014 میں یہ دوسرے نمبر پر رہا تھا، مگر اس بار وہ چھلانگ لگا کر 7 ویں نمبر پر جاپہنچا ہے۔
اس بار زمبیا کا شہر لیوساکا دنیا کا سستا ترین شہر قرار پایا ہے جس کے بعد انڈیا کے بنگلور اور ممبئی بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔
اسی طرح قازقستان کا شہر الماتے چوتھے، الجزائر کا دارالحکومت الجزائر پانچویں، انڈیا کے چنئی اور نئی دہلی بالترتیب چھٹے اور 8 ویں، شام کا دمشق 9 ویں جبکہ وینزویلا کا کاراکس 10 ویں نمبر پر رہا۔
سنگاپور مسلسل تیسرے سال مہنگا ترین شہر قرار پایا ہے جس کے سوئس شہر زیورخ دوسرے، ہانگ کانگ تیسرے، سوئٹزرلینڈ کا ہی جنیوا چوتھے، فرانس کا پیرس پانچویں، برطانیہ کا لندن چھٹے، امریکا کا نیویارک 7 ویں، ڈنمارک کا کوپن ہیگن 8 ویں، جنوبی کوریا کا سیﺅل 9 ویں جبکہ امریکا کا لاس اینجلس 10 واں مہنگا ترین شہر قرار پایا۔
اس سروے کے دوران جریدے نے ہر شہر میں 160 اشیاءکی قیمتوں کو جانا اور ان کے بارے میں تفصیلی معلومات اکھٹی کی گئیں۔
اس سے پہلے گزشتہ ماہ کی اسٹیٹ بینک کیانفلیشن رپورٹ لاہور کو پاکستان کا سستا ترین جبکہ کراچی کو مہنگا ترین شہر قرار دیا گیا تھا۔