کراچی میں جماعت اسلامی کے لوڈشیڈنگ اور پانی کی قلت کے خلاف احتجاج کے باعث ملیر پندرہ میں سٹرک کے دونوں ٹریکس کو کئی گھنٹے تک بند رکھا گیا۔ ٹریک کے دونوں اطراف کارکنوں کے دھرنے کے باعث اہم شارع پر شدید ٹریفک جام، جب کہ قریبی واقع اسپتالوں اور لیبارٹریز جانے والے مریضوں کو بھی سخت مشکلات کا سامنا رہا۔
کے الیکٹرک کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور شہر میں بڑھتی پانی کی قلت کے خلاف جماعت اسلامی کی پڑتال پر مختلف علاقوں میں دھرنا اور احتجاج جاری ہے۔ کالا بورڈ پر دونوں سڑک کے دونوں اطراف ٹریک بند ہونے کے باعث شارع فیصل پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر جب کہ ٹریفک کے دباؤ کے باعث لوگوں کو اسکول ، کالجز اور دفاتر پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، جب کہ نیشنل ہائی وے پر بھی ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔
ملیر پندرہ کے علاقے میں احتجاج اور ہڑتال کی وجہ سے جماعت اسلامی کے کارکنوں نے راہگیروں کو دیگر افراد کو بھی آگے جانے سے روکا دیا، جب کہ ایک موٹر سائیکل سوار کی ہیلمٹ اترا کر احتجاج کرنے والے کارکنوں کی جانب سے بدتمیزی بھی کی گئی۔ شاہ فیصل نمبر 2 کے قریب بھی مشتعل مظاہرین نے ٹائر جلا کر اور پتھر پھینک کر سڑک بند کردی۔
کشیدہ صورت حال کے پیش نظر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ سماء سے خصوصی گفت گو میں جماعت اسلامی کراچی کے رہنما نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ہماری ہڑتال اور احتجاج پرامن ہے، احتجاج اوردھرنے سے تھوڑی بہت پریشانی ہوگی، عوام تعاون کرے۔
سماء کے سوال پر کے جماعت اسلامی کے کارکنان راہگیروں کیلئے پریشانی کا سبب بن رہے ہیں اور لوگوں کو آمد و رفت میں مشکلات کا سامنا ہے تو نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کوئی سڑک نہ بلاک کی ہے اور نہ راہگیروں کو تنگ کیا جا رہا ہے، آپ لوگوں کی رپورٹنگ درست نہیں، ہمارا احتجاج پر امن ہے، ہم عوام کیلئے ہی احتجاج کر رہے ہیں تو عوام کو کیوں تنگ کریں گے۔
دوسری جانب آل کراچی تاجر اتحاد اور سندھ تاجر اتحاد کی جانب سے کاروبار کھلا رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جب کہ پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشنز کا بھی ہڑتال سے لاتعلقی کا اظہار کیا گیا ہے۔ محکمہ تعلیم کے مطابق شہر میں آج ہونے والے انٹربورڈ کے تحت امتحانات معمول کے مطابق ہوں گے، تاہم آل ٹینکر ایسوسی ایشن اور وکلاء کی جانب سے ہڑتال کی حمایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ کالا بورڈ، ملیر پندرہ کے علاقے میں جہاں اس وقت جماعت اسلامی کا احتجاج جاری ہے، اس روڈ پر کئی نجی اسپتال اور لیبارٹریز موجود ہیں۔ احتجاج کے باعث مریضوں اور ایمبولینسز کو اسپتال آنے جانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔