پیرس: ورلڈ ڈیموکرٹیک فورم فرانس کے صدر میاں امجد نے کراچی میں فوجی گاڑی پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسامحسوس ہوتا ہے کہ دہشتگردعناصر کراچی میں امن قائم ہوتا نہیں دیکھ سکتے۔
اس لئے وہ ایک بار پھرکراچی کے حالات کوخراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔گزشتہ30سالوں میں کراچی میں قتل وغارت گری کے واقعات میں ملوث مجرموں کوعبرتناک سزاﺅں کے بغیر امن قائم نہیں ہوسکتا۔سیاسی مصلحتوں سے بالاترہوئے بغیر امن راگ دھوکہ ہے۔سانحہ بلدیہ جیسے واقعات کااگرمنطقی نتیجہ آچکا ہوتاتوفوجی گاڑیوں پر حملے نہ ہوتے۔
حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنی آئینی وقانونی ذمہ داری اداکرتے ہوئے دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث ملک دشمنوں کاہرجگہ تعاقب کرے اوران کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں آپریشن کے مثبت نتائج برآمد ہوئے اس پرمزید کام کرنے کی ضرورت ہے.کراچی گزشتہ تین دھائیوں سے اغواءبرائے تاوان،ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری،بوری بند لاشوں کاکلچر جیسے سنگین جرائم کی دلدل میں دھنساہواتھا اب آہستہ آہستہ حالات بہترہورہے ہیں۔کراچی میں دہشتگردی جیسے واقعات کے خلاف آپریشن کوجلد منطقی انجام تک پہنچایاجاناچاہئے ۔ورلڈ ڈیموکرٹیک فورم فرانس کے صدر میاں امجد نے مزیدکہاکہ کراچی،بلوچستان اور قبائلی علاقوں میں جاری آپریشن کو جلدمکمل کرناوقت کااہم تقاضاہے۔
کراچی چونکہ عروس البلاد اور منی پاکستان ہے اس لئے وہاں امن کے قیام کے لئے لازمی ہے کہ ٹارگٹ کلرز اور بھتہ خوروں سے نجات حاصل کی جائے۔جب تک ملک میں امن وامان کی صورتحال بہترنہیں ہوگی ملک وقوم ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتے۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ رینجرزاور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں نے اب تک جتنے بھی ٹارگٹ کلرزاور جرائم پیشہ افراد گرفتار کئے ہیں انہیں فوری طور پر عدالتوں میں پیش کرکے قرارواقعی سزادی جانی چاہئے تاکہ کراچی کی رونقیں دوبارہ واپس آسکیں۔