ماہرین اب تک تشخیص نہ کرپائے ،وبا خود پیچھا چھوڑنے لگی، کراچی کے علاقے ملیر میں پھیلے پراسرار بخار کے متاثرہ افراد کی تعداد کم ہونے لگی،24گھنٹے کے دوران لائے گئے 100میں سے بیشتر مریض طبی امداد کے بعد فارغ کردئیے گئے۔
کراچی کے علاقے ملیر میں پھیلنے والی مشکوک بیماری کی شدت میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، مرض کے باعث گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 100 افراد متاثر ہوئے۔
دوسری جانب محکمہ صحت کو مرض کی تشخیص کے حوالے سے بھیجے گئے خون کے نمونوں کا انتظار ہے۔اسپتال ذرائع کے مطابق مرض سے متاثر ہونے والے افراد میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، جنہیں طبی امداد دینے کے بعد اسپتال سے روانہ کردیا گیا ہے۔
ایم ایس سعودآباد گورنمنٹ اسپتال ڈاکٹر ریحانہ باجوہ کے مطابق مریضوں کے لئے خصوصی ڈیسک قائم کردی گئی ہے جہاں مریضوں کو مکمل معلومات فراہم کی جارہی ہے۔
ایم ایس اسپتال ڈاکٹر ریحانہ باجوہ کے مطابق تیز بخار اور جوڑوں میں درد میں مبتلا مریضوں کو ادویات کی فراہمی کے ساتھ ان کے خون کے نمونے بھی لیے جاچکے ہیں۔
مرض کی تشخیص کے لئے خون کے نمونے قومی ادارہ صحت اسلام آباد اور نجی اسپتال پہنچا دیے گئے ہیں۔ حکام کے مطابق مریضوں کی تعداد میں اب کمی واقع ہورہی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسپتال میں ایک ماہ کے دوران اس نامعلوم بیماری میں مبتلا 30 ہزار مریضوں کو طبی امداد فراہم کی جاچکی ہے۔