کراچی…..پی آئی اے کی مجوزہ نجکاری کے خلاف کراچی میں ہڑتالی ملازمین کی پانی کی توپوں سے دھلائی کی جار ہی ہے ، مظاہرین کی نعرے بازی اور شور شرابہ بھی جار ی ہے،لازمی سروسز ایکٹ کا نفاذ بھی مظاہرین کو احتجاج سے نہ روک سکا ۔
کراچی کا جناح ٹرمینل میدان جنگ بن گیا۔پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف احتجاجی ملازمین نے بڑی تعداد میں جناح ٹرمینل پر دھاوابول دیا۔پولیس کا مظاہرین کو روکنے کیلئے واٹر کینن کا استعمال اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔خاتون ملازم سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔احتجاج کے باعث فلائٹ آپریشن بھی متاثر ہونا شروع ہوگیا۔قومی ایئر لائن سے سفر کرنے والے مسافر رُل گئے۔نجکاری کے خلاف احتجاجی ملازمین ریلی کی شکل میں جناح ٹرمینل پہنچے اور نعری بازی شروع کردی۔اس موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات تھی۔احتجاجی مظاہرین نے جیسے ہی گیٹ نمبر تین عبور کیا پولیس نے انہیں روکنے کیلئے واٹر کینن کا استعمال کیا اور بعد میں آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی جس سے ایک خاتون ملازم سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ بڑی تعداد میں موجود ملازمین پولیس کو ایک طرف دھکیل دیا اور جناح ٹرمینل میں مزید آگے کی جانب مارچ شروع کردیا۔ اس دوران فلائٹ آپریشن بھی بری طرح متاثر ہونا شروع ہوگیا ہے۔جبکہ گوادر اور اسلام آباد جانے والی پروازیں تاحال روانہ نہیں ہوسکی ہیں۔دوسری جانب شہر میں پی آئی اے کے تمام بکنگ آفسز بند ہیں جبکہ ایئرپورٹ پر قائم کاونٹر پر بھی عملہ موجود نہیں ہےجس سے اندرون ملک اور بیرون ملک جانے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔حکومت کی جانب سے لازمی سروس ایکٹ کے نفاذ کے بعد ناصرف اندرون اور بیرون ملک فلائٹ آپریشن جاری ہے بلکہ مختلف شہروں میں پی آئی اے کے دفاتر بھی کھل گئے ہیں لیکن عملہ موجود نہیں ۔