ایم کیوایم کے بانی رکن اور مرکزی رہنما سلیم شہزاد کوطویل خودساختہ جلاوطنی کے بعد دبئی سے کراچی پہنچنے پرگرفتارکرلیا گیا
کراچی پولیس چیف مشتاق مہر نے سلیم شہزاد کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ اس سے قبل ڈپٹی ڈائریکٹر امیگریشن عاصم قائم خانی نے بتایاکہ سلیم شہزاد کو امیگریشن حکام نے روک لیا ہے اوران کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی گئی۔ سلیم شہزاد کے کاغذات کی جانچ پڑتال کے بعد انہیں امیگریشن کے دفتر لے جایا گیا ،سلیم شہزاد برطانوی شہری کی حیثیت سے سفر کررہے ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر امیگریشن عاصم قائم خانی کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس سے سلیم شہزاد کی کلیئرنس مانگی تھی تاہم پولیس کی جانب سے کلیئرنس نہیں دی گئی اور پولیس پارٹی نے اس دوران ائیرپورٹ پہنچ کر انہیں گرفتار کرلیا۔ سلیم شہزاد پر کئی مقدمات درج ہیں جبکہ وہ ڈاکٹر عاصم حسین کیس کی تفتیش کے سلسلے میں پولیس کو مطلوب ہیں۔ سلیم شہزاد کا کہنا ہے کہ میں رضاکارانہ طور پر پاکستان آیا ہوں، عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کروں گا۔مجھےپرانےساتھیوں سےلاتعلق ہونےپرکوئی پچھتاوانہیں۔ انہوں نے کہا کہ کینسر کا مریض ہوں،کیموتھراپی ہورہی ہے۔ ایس ایس پی راؤانوار کے مطابق سلیم شہزادکوڈاکٹرعاصم کیس میں گرفتارکیاہے۔ سلیم شہزاد پرضلع وسطی،ضلع شرقی کےتھانوں میں بھی مقدمات ہیں۔ ذرائع کے مطابق سلیم شہزاد کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرنے کا امکان ہے۔سلیم شہزاد کیخلاف دہشت گردوں کےعلاج معالجےمیں معاونت کرنے کا مقدمہ بھی درج ہے ۔ سلیم شہزاد کو کیس میں اشتہاری قرار دینے کی کارروائی جاری ہے جبکہ عدالت نےسلیم شہزادکےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کررکھےہیں۔کیس میں انیس قائمخانی، رؤف صدیقی، قادر پٹیل اور دیگرضمانت پرہیں ۔ سلیم شہزاد نے گرفتاری سے قبل ایئرپورٹ پرجیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کروں گا، 22 اگست کو تین طلاق دے چکا ہوں اورکچھ پرانے ساتھیوں سے لا تعلق ہونے پر پچھتاوا نہیں۔