کراچی میں آج رمضان المبارک کا گرم ترین دن ہوگا، جہاں پارہ تینتالیس ڈگری تک جانے کی پیش گوئی کی گئی ہے، محکمہ موسمیات نے آئندہ دو سے تین روز میں شدید ترین ہیٹ ویو اور درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ دوسری جانب کراچی میں کے الیکٹرک کے دعوؤں کے برعکس شہر بھر میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، جب کہ طویل دورانیہ کی بجلی بندش نے شہر میں پانی کی قلت بھی پیدا کردی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں آج درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے، جب کہ اندرون سندھ پارہ 50 ڈگری کو چھو سکتا ہے، جب کہ ہوا میں نمی کا تناسب 16 ہے۔ ترجمان میٹ آفس کے مطابق گرمی کی لہر آئندہ دو سے تین روز تک جاری رہے گی، اس دوران سخت ترین موسم کے باعث شدید ترین ہیٹ ویو کا خطرہ ہے۔
میٹ آفس کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر کا موسم شدید گرم رہے گا، جب کہ درجہ حرارت41 سے 43 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہ سکتا ہے،شہر میں سمندری ہوائیں ب ہوگئیں، تاہم شمال مشرق سے گرم اور خشک ہوائیں 27 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہیں۔
احتیاط کریں
ماہرین صحت نے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے ہدایت جاری کی ہیں کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں، جب کہ باہر نکلتے ہوئے شیڈز اور گیلے رومال ساتھ رکھیں۔
کے الیکٹرک اور پانی کی قلت
دوسری جانب کے الیکٹرک کی مہربانیوں کے باعث کراچی میں شہریوں کی سحری کے بعد افطار بھی اندھیروں میں کھلنے لگی۔ مختلف علاقوں میں اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے ساتھ ساتھ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا طویل دورانیہ بھی جاری ہے، جب کہ رہی سہی کسر پانی کی کمی اور گرم موسم نے پوری کردی۔
اس سے قبل ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ بن قاسم پاور پلانٹ کی مرمت کا کام 20 مئی تک مکمل کرلیا جائے گا، تاہم دی گئی ڈیٹ لائن تک بھی پاور پلانٹ کی تکنیکی خرابی دور نہ ہوسکی، ترجمان کے مطابق فالٹ اور خرابی دور کرنے میں مزید دو سے تین روز درکار ہیں۔ بجلی کی عدم دستیابی کے باعث لوگوں کی افطار اور سحری اندھیروں میں کٹنے لگی ہے۔
اس سے قبل صورت حال کی پر کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بن قاسم پاور پلانٹ میں تکینیکی خرابی کے باعث لوڈ مینجمنٹ کا سامنا ہے، جب کہ ہالینڈ سے پرزہ منگوالیا ہے، جسے 20 مئی تک لگا دیا جائے گا۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بن قاسم پاور پلانٹ کے یونٹ کی خرابی کے سبب کے الیکٹرک کو 600 سے 700 میگاواٹ شارٹ فال کا سامنا ہے۔
بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل بندش کے باعث شہر کے متعدد علاقوں میں پانی کا بحران بھی شدت اختیار کرگیا، پانی نہ ہونے کے خلاف مختلف علاقوں میں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور ڈی سی آفس کے باہر احتجاج کرتے ہوئے انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔ کئی کئی گھنٹے بجلی بند ہونے سے لوگ بوند بوند کو ترسنے لگے ہیں، جب کہ واٹر بورڈ کی جانب سے بھی شہریوں کو پانی احتیاط سے استعمال کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
وزارت پانی و بجلی کے جھوٹے دعوے
جہاں کراچی سمیت ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کا جن بے قابو ہے، وہیں وزارت پانی و بجلی اچھوتے دعوے کرتی نظر آئی ہے۔ وزارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے پاور پلانٹس ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔
وزارت پانی و بجلی کے مطابق پاور پلانٹس سے 20000 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے، جو ضرورت سے زیادہ ہے۔ ملک بھر میں بجلی کی ڈیمانڈ 19،061 میگاواٹ ہے۔ ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ اب صعنتی علاقوں کو بھی بلا تعطل چوبیس گھنٹے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔